بچوں کو تکلیف دیتی ہو، تم عود ہندی کو استعمال کرو۔ اس میں سات قسم کی بیماریوں سے شفا ہے، ان میں سے ذات الجنب بھی ہے، عذرہ کی بیماری میں ناک میں ڈالی جائے۔‘‘
متفق عليه: رواه البخاري في الطب (5713)، ومسلم في السلام (2214).
بخاری میں اتنا زیادہ ہے کہ زہری نے کہا ہے:’’ دو بیماریاں ہمارے لیے بیان کردیں اور تین کا نہیں بتایا ۔‘‘
794۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پچھنے لگانے والے کی اجرت کے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا :
’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پچھنے لگوائے، ابوطیبہ نے آپ کو پچھنے لگائے تھے۔ اور آپ نے ان کو دو صاع غلہ دلوایا۔ اور ان کے مالکوں سے روزانہ لیے جانے والی رقم میں تخفیف کرنے کے متعلق گفتگو کی ۔ تو انہوں نے تخفیف کردی ۔اور فرمایا کہ بہترین علاج جو تم کرتے ہو وہ پچھنے لگوانا اور قسط بحری ہے ۔
اور فرمایا :’’ اپنے بچوں کا تالو دبا کر تکلیف نہ دو اور تم قسط بحری استعمال کیا کرو ۔‘‘
متفق عليه: رواه البخاري في الطب (5696) واللفظ له ، ومسلم في المساقاة (1577: 63).
القسط البحري: سے مراد عود ہندي ہے۔
آپ کا فرمان : فرمایا :’’ اپنے بچوں کا تالو دبا کر تکلیف نہ دو‘‘اصل میں یہ تالو میں ایک بیماری ہوتی ہیں جس کی وجہ سے درد اور سوجن ہو جاتی ہے۔ اس سے گرمی کے دنوں میں گلے میں ورم ہو جاتا ہے۔ تو لوگ اس وقت میں اس تکلیف کی جگہ کو انگلی سے دباتے تھے تاکہ سیاہ اور فاسد خون نکل جائے۔ تو آپ نے رہنمائی فرمائی کہ : ہندی عود ان تمام امور سے بے نیاز کردیتی ہے۔‘‘
795۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس تشریف لائے ۔جبکہ حضرت ابن ابی غنیہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ: نبی صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس تشریف لائے ۔’’اس وقت ان کے پاس ایک بچہ تھا جس کے دونوں نتھنوں سے خون جاری تھا ۔
ابو معاویہ نے اپنی حدیث میں کہا: ان کے پاس اس بچہ تھا جس کے نتھنوں سی خون ابل
|