Maktaba Wahhabi

396 - 432
سے اس کا خراج کم کرنے کی سفارش کی اور فرمایا: ’’ تمہاری دواؤں میں سے بہترین دواءجو تم استعمال کرتے ہو؛ پچھنے لگوانا ہے ؛یاپھر فرمایا:’’ یہ تمہاری بہترین دواؤں جیسا ہے۔‘‘ متفق عليه: رواه البخاري في الطب (5696)، ومسلم في المساقاة والمزارعة (1577). 763۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ منقع کی عیادت کو گئے تو کہا کہ: ’’ میں اس وقت تک نہیں جاؤں گا، جب تک کہ تم پچھنے نہ لگوالو، اس لئے کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ اس میں شفا ہے۔‘‘ متفق عليه: رواه البخاري في الطب (5697)، ومسلم في السلام (2205) آپ کا فرمان : «المقنع» سے مراد ابن سنان تابعی ہیں . 764۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :  ’’ جن چیزوں سے تم علاج کرتے ہو ان میں سے اگر کسی میں خیر ہے تو وہ پچھنے لگانا ہے۔‘‘ حسن: رواه أبو داود (3857)، وابن ماجه (3476)، وأحمد (8513)، وابن حبان (6078)، والحاكم (4/410). 765۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خادمہ حضرت سلمی رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ’’ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کوئی بھی اپنے سر میں درد کی شکایت نہ کرتا الاّ یہ کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اسے یہی فرماتے کہ پچھنے لگواؤ۔ اور دونوں ٹانگوں میں درد کی شکایت نہ لاتا مگر یہ کہ اسے فرماتے کہ مہندی لگاؤ۔‘‘[حسن: رواه أبو داود (3858).] 766۔حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ: ’’ ایک مرتبہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حجام کو بلایا ہوا تھا، وہ اپنے ساتھ سینگ لے کر آ گیا، اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سینگ لگایا اور نشتر سے چیرا لگایا۔اور خون کو اپنے پاس ایک برتن میں ڈالنے لگا۔ اسی اثنا میں بنوفزارہ کا ایک دیہاتی بھی آ گیا۔ کہنے لگا : یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ کیا ہے؟ آپ نے اسے اپنی کھال کاٹنے کی اجازت کیوں دی ہے؟
Flag Counter