روکے۔ جب کوئی شخص ہا ہاکی آواز نکالتا ہے تو اس سے شیطان ہنستا ہے۔‘‘
[متفق عليه: رواه البخاري في الأدب (6223) ومسلم في الزهد (2994)]
506۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں ؛ فرمایا:
’’جب تم میں سے کسی کو چھینک آئے تو اسے کہنا چاہیے:اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ۔
’’ہر قسم کی تعریف اللہ ہی کے لیے ہے۔‘‘
اور اس کے دوست یا بھائی کو کہنا چاہیے:یَرْحَمُکَ اللّٰہُ ۔ ’’اللہ رحم فرمائے تم پر ۔‘‘
چھینکنے والے کو اس کے جواب میں یوں کہنا چاہیے:یَھْدِیْکُمُ اللّٰہُ وَیُصْلِحُ بَالَکُمْ۔
’’اللہ تمہیں ہدایت دے اورتمہارا حال درست کرے ۔‘‘
[صحيح: رواه البخاري في الأدب (6224).]
507۔ حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : انہوں نےنبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا :
’’ ایک آدمی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چھینکا تو آپ نے دعا فرمائی:یَرْحَمُکَ اللّٰہُ ۔ پھروہ دوسری مرتبہ چھینکا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے متعلق فرمایا:’’ اسے تو زکام ہے۔‘‘
صحيح: رواه مسلم في الزهد والرقائق (2993).
508۔ سعید بن ابی سعیدالمقبری ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں ؛آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک مرفوع حدیث بیان کرتےہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’جب مسلمان چھینک آئے تو اس کو تین بار تک چھینک کا جواب دو۔ اوراگر پھرچھینکے تو وہ زکام ہے۔‘‘
حسن: رواه أبو داود (5035)، وابن السني في عمل اليوم والليلة (251).
509۔حضرت نافع رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ:’’میں نے دیکھا کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے پاس ایک شخص کو چھینک آئی تو اس نے کہا:
((الْحَمْدُ لِلَّهِ وَالسَّلَامُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ) ۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:’’ میں بھی کہتا ہوں (الْحَمْدُ لِلَّهِ وَالسَّلَامُ عَلَی
|