Maktaba Wahhabi

183 - 432
[صحيح: رواه مسلم في الجنائز (974: 102).] نوٹ : بقیع الغرقد ی جگہ اپنے قبرستان کا نام لے۔ 337۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : میں نے عرض کیا: ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں کیسے کہوں ؟ آپ نے فرمایا:(کہو:) (السَّلَامُ عَلَيْکُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَأَتَاکُمْ مَا تُوعَدُونَ غَدًا مُؤَجَّلُونَ وَإِنَّا إِنْ شَائَ اللَّهُ بِکُمْ لَاحِقُونَ) ’’سلامتی ہو تم پر اس دیار کے رہنے والے مومن لوگو! اور جس چیز کا تم کو وعدہ دیا گیا ہے وہ تمہارے پاس آ چکا ہے کل تک تم تاخیر کئے گئے ہو اور بے شک اگر اللہ نے چاہا توہم تمہارے ساتھ ملنے والے ہیں ۔‘‘[صحيح: رواه مسلم في الجنائز (974: 103).] 338۔حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ: ’’ ان کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا سکھاتے تھے جب صحابہ قبر ستان کی طرف جاتے تھے؛ پس ان میں سے کہنے والے یہ کلمات کہتے؛ ابوبکر رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے: ( السَّلَامُ عَلَی أَهْلِ الدِّيَارِ) اور زہیر کی روایت میں ہے: ( السَّلَامُ عَلَیکُم أَهْلَ الدِّيَارِ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُسْلِمِينَ وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ لَلَاحِقُونَ أَسْأَلُ اللَّهَ لَنَا وَلَکُمْ الْعَافِيَةَ) ’’ تم پر سلامتی ہو اے مومنوں اور مسلمانوں کے گھروں والے اور ہم تم سے إِنْ شَاءَ اللَّهُ ملنے والے ہیں ہم اپنے اور تمہارے لئے عافیت مانگتے ہیں ۔‘‘ [صحيح: رواه مسلم في الجنائز (975). وزاد النسائي (2040) ] نسائی میں «بكم لاحقون »کے بعد یہ الفاظ زیادہ ہیں : «أنتم لنا فَرطٌ، ونحنُ لكم تبعٌ، أسألُ اللّٰهَ العافيةَ لنا ولكم»تم ہم سے آگے ہو اور ہم تمہارے پیچھے ہیں ۔ ہم اپنے اور تمہارے لئے عافیت مانگتے ہیں ۔ 339۔ حضرت بریدہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب مقبرہ کی طرف نکلتے تو فرماتے: (السَّلَامُ عَلَيْکُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَإِنَّا إِنْ شَائَ اللَّهُ بِکُمْ لَاحِقُونَ) ’’ سلام ہو تم پر ایماندار گھر والو؛اور بیشک ہم ان شاء اللہ تم سے ملنے والے ہیں ۔‘‘ صحيح: رواه مسلم في الطهارة (249).
Flag Counter