Maktaba Wahhabi

114 - 432
اللَّهُ أَکْبَرُُ کہا۔ پھر مؤذن نے أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ کہا تو معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا وَأَنَا (یعنی میں بھی)۔ پھر مؤذن نے کہا :اَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، تو معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا :وَأَنَا (یعنی میں بھی)۔ جب اذان ختم ہوگی تو معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ:’’ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس جگہ پر مؤذن کے اذان دیتے وقت وہ چیز سنی، جو تم نے مجھ کو کہتے ہوئے سنا۔‘‘[صحيح: رواه البخاري في الجمعة (914).] 210-حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ انہوں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وسلم) کو فرماتے ہوئے سنا :  ’’ جب تم مؤذن سے اذان سنو تو جیسے وہ کہتا ہے تم بھی کہو۔ پھر مجھ پر درود بھیجو ۔جو مجھ پر درود بھیجتا ہے اللہ اس پر دس دس رحمتیں نازل کرتا ہے پھر اللہ سے میرے لئے وسیلہ مانگو کیونکہ وہ جنت کا ایک درجہ ہے اللہ کے بندوں میں سے صرف ایک بندہ کو ملے گا اور مجھے امید ہے کہ وہ میں ہی ہوں گا جو اللہ سے میرے وسیلہ کی دعا کرے گا اس کے لئے میری شفاعت واجب ہوجائے گی۔‘‘[صحيح: رواه مسلم في الصلاة (384)] 211- حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ جو شخص اذان سنتے وقت یہ دعا پڑھے : ((اَللَّھُمَّ رَبَّ ھٰذِہِ الدَّعْوَۃِ التَّامَّۃِ وَالصَّلٰوۃِ الْقَائِمَۃِ آتِ ُمُحَمَّدَانِ الْوَسِیْلَۃَ وَالْفَضِیْلَۃَ وَابْعَثْہٗ مُقَامًا مَحْمُوْدَانِ الَّذِی وَعَدْتَّہٗ )) ’’اے اللہ اس کامل دعوت اور قائم ہونے والی نماز کے رب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو وسیلہ اور فضیلت عطا کر اور انہیں مقام محمود پر فائز کردے جس کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے‘‘ توقیامت والے دن اس کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم شفاعت حلال ہوجائے گی۔‘‘ [صحيح: رواه البخاري في الأذان (614).]
Flag Counter