Maktaba Wahhabi

54 - 382
اور مدینہ یونیورسٹی سے امتیازی حیثیت سے فارغ ہوا تھا۔ بعض مدارس میں نصاب ایسے بنائے جا رہے ہیں کہ دنیوی علوم غالب ہیں۔ اب مدنی صاحب دن رات یونیورسٹی بنانے میں لگے ہوئے ہیں اورحالت یہ ہے کہ جو مواد پہلے عربی میں پڑھایا جاتا تھا اب وہ اردو میں پڑھایا جا رہا ۔ طلباء میں عربی ذوق و شوق نہیں رہا۔ یہ کوتاہی ہے البتہ اگر اصل تعلیم دین کی ہو اور دنیوی تعلیم اس کے تابع ہو پھر ٹھیک ہے۔ اگر ایک طالب علم دینی تعلیم کے ساتھ دنیوی تعلیم اس نیت سے حاصل کرے کہ دین کا کام بہتر انداز میں ہو سکے تو درست ہے۔ ایک بات یہ بھی یاد رکھیں کہ دینی مسائل میں استاد قابل ہونا چاہیے۔ جب استاد کی دینی علوم میں صحیح دسترس نہ ہو گی۔ تو وہ بچوں کوکیا تعلیم دے گا اور ان کے دلوں میں دین کا کیا شوق پیدا کرے گا۔
Flag Counter