Maktaba Wahhabi

92 - 382
۴۔تعدد ازواج کی صورت میں عدل و انصاف سے کام لے۔[1] ۵۔کنواری سے نکاح کرے تو اس کے پاس سات راتیں گزارے اور اگر بیوہ سے نکاح ہو تو تین راتیں۔[2] ۶۔ بیوی کے اقارب کی عیادت کے لیے استحباباً اجازت ہونی چاہیے اوروفات کی صورت میں ان کے جنازے میں خود شریک ہو، گاہے بگاہے بیوی کے رشتہ داروں سے ملاقات کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔ بشرطیکہ خاوند کے مصالح دینیہ کے خلاف نہ ہو۔ بیوی کے ذمہ شوہر کے کیا حقوق و فرائض ہیں؟ سوال : بیوی کے ذمہ شوہر کے کیا حقوق و فرائض ہیں؟ (سائل) (۱۳ جون ۲۰۰۳ء) جواب : شوہر کے حقوق جو بیوی کے ذمہ ہیں، ان میں سے بعض اہم یہ ہیں: ۱۔بھلائی کے کاموں میں خاوند کی اطاعت کرنا۔(ترمذی ، وغیرہ) ۲۔اس کے مال اور عزت و آبرو کی حفاظت کرنا، اجازت کے بغیر اس کے گھر سے مت نکلے۔ (النساء: ۳۴ ، ابوداؤد، وغیرہ) ۳۔شوہر کی رغبت پر سفر میں اس کی رفاقت اختیار کرنا۔ ۴۔عند الطلب استمتاع کے لیے اپنے نفس کو پیش کرنا۔ [3] ۵۔نفلی روزہ خاوند کی اجازت سے رکھنا۔ [4] ۶۔حسب استطاعت بیوی کا نفقہ اور رہائش خاوند کے ذمہ ہے۔[5] میاں بیوی دونوں برسرروزگار ہونے کی صورت میں میاں کی کمائی پر بیوی کا کتنا حق ہے ؟ سوال : اگر میاں کی آمدنی بہت زیادہ ہو اور بیوی بھی کہیں ملازمت کرتی ہو، تو اس صورت میں میاں کی کمائی پر بیوی کا کتنا حق ہے؟ کیا شوہر بیوی کے خرچ کاپابند ہے ؟ کیا عورت اپنے شوہر کی آمدنی کے متعلق دریافت کرسکتی ہے؟ (سائل) (۱۳ جون ۲۰۰۳ء)
Flag Counter