Maktaba Wahhabi

91 - 382
ہونا چاہیے۔ بحیثیت زوجیت شوہر کی طرف نسبت کرنا انگریزی سماج کا اثر ہے؟ سوال :بالفرض ایک بچی کا نام عابدہ ہے اور اس کے باپ کا نام محمد سلیم ہے۔ آج کل عام رواج ہے کہ جب اس کو اسکول میں داخل کرایا جاتا ہے تو اس کا نام عابدہ سلیم لکھا اور پکارا جاتا ہے۔ بالغ ہونے پر جب اس کا نکاح بالفرض منصور الحق سے ہوتا ہے تو اس کا نام عابدہ منصور لکھا اور پکارا جانے لگتا ہے۔ نکاح نامہ جائداد کے کاغذات ،سرکاری و نجی تمام کاغذات اور خط و کتابت میں یہی رواج ہے… بندہ کا خیال ہے کہ یہ انگریزی سماج کا اثر ہے۔ آپ صورتِ حال واضح فرمادیں کیا اس رواج سے اسلامی معاشرہ کا حرج ہے یا یہ جائز ہے۔ جواب واضح ہونا چاہیے۔ جزاکم اللہ۔ (سائل: چراغ الدین فاروق۔ شیخوپورہ) (۱۹ مارچ ۱۹۹۹ء) جواب :نام کو ناقص کرنے کا شرع میں جواز ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاا سے مخاطب ہو کر فرمایا: (( یَا عَائِشَ، ہَذَا جِبْرِیلُ یُقْرِئُکِ السَّلاَمَ ۔)) [1] اور دوسری روایت میں ہے: ((یَا أَنْجَشُ، رُوَیْدَکَ ۔)) [2] پہلی روایت میں عائشۃ کے بجائے عائش کہا گیا ہے اور دوسری میں انجشۃ کے بجائے انجش کہا گیا ہے۔ لہٰذا سوال میں مذکور طریقہ پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے ۔ درست فعل ہے۔ شوہر کے ذمے بیوی کے کیا حقوق و فرائض ہیں؟ سوال : شوہر کے ذمے بیوی کے کیا حقوق و فرائض ہیں؟(سائل) (۱۳ جون ۲۰۰۳ء) جواب : شوہر کے ذمے بیوی کے بہت سے حقوق ہیں، جن کی ایک طویل فہرست ہے۔ بالاختصار ملاحظہ فرمائیں: ۱۔حسب استطاعت خوراک اور رہائش کا انتظام کرنا۔[3] ۲۔ازدواجی وظیفہ ادا کرنا اور اسے زیادہ دیر تک التوا میں نہ ڈالنا۔(البقرۃ:۲۲۶) ۳۔ہر چار راتوں میں سے ایک رات اس کے پاس گزارے، عہد عمر میں اسی طرح فیصلہ ہوا تھا۔[4]
Flag Counter