Maktaba Wahhabi

207 - 382
کے پھندے میں ڈال دیا گیا ہے تو وہ قابل تسلیم نہیں۔ مثلاً تنگ دستی کی وجہ سے بچہ فروخت کردینا یا ڈاکے یا چوری کے ذریعے کسی پر قابض ہو جانا وغیرہ۔ البتہ اگر کوئی بطورِ ہدیہ باندی دے تو اس کو لونڈی بنا کر رکھا جا سکتا ہے ،شرع نے مالک کو آزادی پر مجبور نہیں کیا، البتہ غلاموں کے حقوق و فرائض اس قدر مقرر کردیے ہیں کہ وہ غلامی کی زنجیر کو محسوس ہی نہیں کرپاتے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نیک غلام کے لیے دوہرا اجر و ثواب ہے۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا مجھے اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اگر اللہ کی راہ میں جہاد، حج اور اپنی ماں کے ساتھ نیکی کا معاملہ نہ ہوتا تو مجھے یہ بات پسند تھی کہ غلامی کی حالت میں مر جاؤں۔[1] یہ محض جذبات کا اظہار ہے جس سے مقصودغلاموں کی قدر و منزلت میں اضافہ ہے۔اس کے ساتھ ہی بکثرت نصوص میں آزادی کی ترغیب دے کر اس پر عامل کے لیے نجات کے علاوہ رفع درجات کی خوشخبری بھی سنائی ہے۔ یہ شکل اس وقت ہمارے معاشرہ میں کم از کم موجود نہیں اور اگر کسی جگہ پائی جائے تو جنسی تعلقات قائم کرنے کا جواز ہے۔ مفقود الخبر(گمشدہ) شخص کی بیوی کے مسائل اڑھائی سال سے گمشدہ شخص کی بیوی کا کسی دوسری جگہ نکاح کا حکم: سوال : ایک شخص نے شادی کی لیکن شادی کے بعد سے آج تک اڑھائی سال گزر گئے ہیں کہ وہ گھر نہیں ایا اور نہ ہی اس کی کوئی اطلاع ہے کہ وہ کہاں ہے؟ زندہ بھی ہے یا نہیں؟ اب معلوم ہوا ہے کہ وہ نامرد تھا۔ اسی لیے وہ بھاگ گیا اب اگر ثابت ہو جائے کہ وہ نامرد تھا۔ تو کیا اس لڑکی کا دوسرا نکاح ہو سکتا ہے ؟ اگر ہو سکتا ہے تو کب ؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔ (ایک سائل )(۱۶جون۲۰۰۰ء) جواب : صورتِ مسئولہ میں عورت کو اختیار ہے کہ بذریعہ پنچایت یا عدالت نکاح فسخ کراسکتی ہے۔ قران مجید میں ہے: ﴿وَ لَا تُمْسِکُوْہُنَّ ضِرَارًا لِّتَعْتَدُوْا ﴾ (البقرۃ:۲۳۱) ’’اور انھیں تنگ کرنے اور زیادتی کرنے کے لیے نہ روک رکھو۔‘‘ اور حدیث میں ہے: (( لَا ضَرَرَ وَلَا ضِرَارَ فِی الاِسْلَامِ )) [2]
Flag Counter