Maktaba Wahhabi

204 - 382
جواب : لونڈی کو مالک ہر حالت میں فروخت کر سکتا ہے۔ البتہ جب وہ شرکاء کے درمیان مشترک ہو تو سب کی مرضی سے فروخت کرنا ہو گا۔ کیا لونڈی سے پیدا شدہ اولاد حقیقی کی طرح وراثت میں حق دار ہوگی؟ سوال : کیا لونڈی سے پیدا شدہ اولاد اپنے حقیقی والد (ماں کے مالک) کی حقیقی وارث ہو گی یا نہیں؟ اگر ہو گی تو کیا ان کے حصص ایک منکوحہ عورت کی اولاد کے برابر ہوں گے یا نہیں؟(منظور الٰہی) (۲۵ جولائی ۱۹۹۷) جواب : لونڈی سے پیدا شدہ اولاد صرف ماں کے تابع ہو گی یعنی غلامی اور آزادی میں اس کا حکم ماں جیسا ہے۔ اور استحقاق میراث میں بھی اس کے تابع ہے۔ کیا لونڈی میدانِ حرب سے پکڑی جانے والی عورتیں ہی بن سکتی ہیں؟ سوال : کیا صرف میدان حرب میں پکڑی جانے والی (دشمن کی) عورتیں ہی لونڈیاں بن سکتی ہیں یا کوئی جب چاہے کہیں سے بھی کوئی عورت خرید کر رکھ سکتا ہے؟(منظور الٰہی) (۲۵ جولائی ۱۹۹۷) جواب : صرف وہی عورتیں لونڈیاں بنیں گی جن کو میدان حرب سے حاصل کیا گیا ہو۔ آزاد کو غلام یا لونڈی بنانا حدیث میں شدید ترین جرم گردانا گیا ہے۔ کیا لونڈیوں کی تقسیم کا اختیار امام المسلمین کے پاس ہے؟ سوال : فتح کی صورت میں کوئی خاص شخص ہی لونڈیاں تقسیم کرنے کا مجاز ہوتا ہے، وہ بھی ایک خاص گروہ مجاہدین میں، یا وہ جب بھی کسی کے ہاتھ لگے وہ اس کا مالک بن سکتا ہے؟(منظور الٰہی) (۲۵ جولائی ۱۹۹۷) جواب : یہ اختیار صرف خلیفۂ وقت امام المسلمین کوحاصل ہے وہ سابقہ تین صورتوں میں سے مصلحت کے تحت جس کو چاہے اختیار کر سکتا ہے۔ زید کی لونڈی اس کے بیٹے کے لیے جائز ہے ؟ سوال : ایک عورت جو کبھی زید کی لونڈی تھی ۔پھر زید نے اسے آزاد کر دیا یا کہیں بیچ دی ۔کیا اس کا منکو حہ بیوی سے پیدا شدہ بیٹا اب اس عورت کو خرید کر لونڈی بنا سکتا ہے جب کہ اس کا باپ اس عورت سے زن شوئی (ہم بستری) بھی کر چکا ہو ؟(منظور الٰہی) (۲۵ جولائی ۱۹۹۷) جواب : باپ کی مو طوء ۃ لونڈی کو بیٹا خرید تو سکتا ہے لیکن اس سے وطی(ہمبستری) کرنا ناجائز ہے لیکن باپ کی موطوء ہ ہے البتہ دیگر فوائد حاصل کر سکتا ہے۔
Flag Counter