Maktaba Wahhabi

178 - 418
سے کہے کہ تم اللہ کو چھوڑ کر میرے بندے بن جاؤ۔‘‘[1] ٭ انسانی حقوق کا اثبات : جن حقوق کو آج ’’انسانی حقوق‘‘کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے اور انسانیت ان کے گیت گاتی ہے،واقعہ یہ ہے کہ سب سے پہلے قرآن کریم ہی نے ان کی بنیاد رکھی اور منظوری د ی حتی کہ چودہ صدیوں سے زیادہ مدت بیت چکی ہے لیکنقرآن کریم کے عطا کردہ حقوق سے بڑھ کر جامع اور منصفانہ حقوق کی کوئی مثال اب تک پیش نہیں کی جا سکی۔ جب تک کوئی انسان کسی ایسے جرم کا ارتکاب نہیں کرتا جو شرعی طور پر اس کے خون کو مباح کر دے، اس وقت تک قرآن عظیم ہر انسان کی زندگی کے حق کا اقرار و اثبات کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’اور کسی ایسی جان کو قتل مت کرو جسے اللہ نے حرام کیا ہے سوائے اس کے جس کا قتل برحق ہو۔‘‘[2] قرآن کریم نے انسان کے ذاتی گھر کے بارے میں اس کایہ حق تسلیم کیا ہے کہ اس کی اجازت کے بغیرکوئی اس کے گھر میں داخل نہ ہو۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ٢٧﴾ فَإِن لَّمْ تَجِدُوا فِيهَا أَحَدًا فَلَا تَدْخُلُوهَا حَتَّىٰ يُؤْذَنَ لَكُمْ ۖ وَإِن قِيلَ لَكُمُ ارْجِعُوا فَارْجِعُوا ۖ هُوَ أَزْكَىٰ لَكُمْ ۚ Ě ’’(اے ایمان والو) تم اپنے گھروں کے سوا اور گھروں میں داخل نہ ہوا کرو، حتیٰ کہ تم اجازت لے لو، اور ان گھر والوں کو سلام کرو، یہ تمھارے لیے بہت بہتر ہے تاکہ تم نصیحت حاصل کرو،پھر اگر تم ان میں کسی کو نہ پاؤ تو ان میں داخل نہ ہو، حتیٰ کہ تمھیں
Flag Counter