اس عقیدے کی تصحیح انبیاء و رسل کی ذمہ داریاں بیان کر کے بھی کی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ’’(اللہ نے) خوش خبری دینے والے اور تنبیہ کرنے والے رسول بھیجے۔‘‘[1] لہٰذا رسول معبود ہیں نہ معبود کے بیٹے بلکہ وہ صرف اور صرف انسان ہیں جن کی طرف وحی کی جاتی رہی۔ اللہ تعا لیٰ نے فرمایا ہے: ’’(اے نبی!) کہہ دیجیے : میں تو بس تمھاری ہی طرح بشر ہوں ۔ میری طرف وحی آتی ہے کہ تمھارا الٰہ صرف ایک الٰہ ہے۔‘‘[2] وہ دلوں کی ہدایت کے مالک نہیں ہیں جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ٢١﴾ لَّسْتَ عَلَيْهِم بِمُصَيْطِرٍ Ě ’’چنانچہ آپ نصیحت کیجیے ، آپ تو صرف نصیحت کرنے والے ہیں۔ آپ ان پر کوئی فوج دار نہیں۔‘‘[3] قرآن کریم نے ان شبہات کوغلط قرار دیا ہے جنھیں دور قدیم کے لوگوں نے رسولوں کے بارے میں پھیلایا تھا، جیسے انھوں نے کہا: ’’تم ہمارے جیسے بشر ہی ہو۔‘‘[4] اور ان کا قول ہے: |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |