Maktaba Wahhabi

154 - 382
تیسری روایت میں ہے:جب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاا نے اپنے رضاعی چچا کو اندر داخل ہونے کی اجازت نہ دی تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إِنَّہُ عَمُّکِ، فَلْیَلِجْ عَلَیْکِ)) [1] ’’فرمایا تیرا چچا ہے اس کو داخل ہونے دے۔‘‘ انتہائی مجبوری کے وقت دادی کا دودھ پینے والا پھوپھی اور چچا کی اولاد سے شادی کرسکتا ہے؟ سوال : پوتے نے اپنی دادی کا دودھ انتہائی مجبوری کے وقت صرف ایک بار پیا ہے۔ اب پوتا اپنی پھوپھی اور چچا کی اولاد سے شادی کر سکتا ہے یا نہیں؟ (عبدالخالق رحمانی،جاوید اقبال،ضلع ڈیرہ غازی خاں) (۸ ۔ اگست ۱۹۹۷ء) جواب : الجواب بعون الوھاب راجح مسلک کے مطابق پانچ دفعہ دودھ پینے سے حرمت رضاعت ثابت ہوتی ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے: (( کَانَ فِیمَا أَنْزَلَ اللّٰهُ عَزَّ وَجَلَّ مِنَ الْقُرْآنِ عَشْرُ رَضَعَاتٍ یُحَرِّمْنَ، ثُمَّ نُسِخْنَ بِخَمْسٍ مَعْلُومَاتٍ یُحَرِّمْنَ۔))[2] دیگر مطلق نصوص کو اسی مقید پر محمول کیا جائے گا۔ دادی کا دودھ پینے والا اپنے چچا کی بیٹی سے نکاح کر سکتا ہے؟ سوال : بچے نے اپنی دادی کا دودھ پیا تھا۔ کیا وہ اپنے چچا کی بیٹی سے نکاح کر سکتا ہے؟ جواب : بایں صورت بچے کا نکاح اپنے چچا کی بیٹی سے حرام ہے۔ کیوں کہ رشتہ میں بچہ(پوتا) اپنے چچا کی بیٹی کا رضاعی چچا لگا اور اس کا چچا اس کا رضاعی بھائی قرار پاتا ہے۔ حدیث میں ہے: (( فَإِنَّہُ یَحْرُمُ مِنَ الرَّضَاعَۃِ مَا یَحْرُمُ مِنَ النَّسَبِ۔)) [3] یعنی’’ رضاعت سے بھی وہ سب کچھ حرام ہو جاتا ہے جو نسب سے حرام ہوتا ہے۔ نانی کادودھ پینے والا اپنے ماموں کی لڑکی سے شادی کر سکتا ہے؟ سوال :مولانا صاحب! رضاعت کا ایک مسئلہ دریافت کرنا ہے ، جواب دے کر ممنون فرمائیں۔
Flag Counter