امت کے لیے ایک کریم فرشتہ اسے لے کر نبی کریم پر نازل ہوا۔ اگر لوگ قرآن کریم کی اتباع کریں اوراسے مضبوطی سے تھام لیں تو وہ نہایت کریم اور باعزت اجر پائیں گے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ’’بس آپ تو صرف اس شخص کو ڈراتے ہیں جو نصیحت کی پیروی کرے اوررحمن سے بن دیکھے ڈرے، لہٰذا آپ اسے مغفرت اور باعزت اجر کی بشارت دے دیجیے۔‘‘[1] ٭ اَلْمَجِیدُ: اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب کریم کے دو مقامات پر قرآن کا وصف’’المجید‘‘ بیان فرمایا ہے۔ وہ مقامات یہ ہیں: ٭ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ٢١﴾ فِي لَوْحٍ مَّحْفُوظٍ Ě ’’بلکہ یہ قرآن اونچی شان والا ہے۔ لوح محفوظ میں (لکھا ہوا) ہے۔‘‘[2] بلاشبہ قرآن کریم جس کی مشرکین تکذیب کرتے ہیں وہ اپنے نظم اور اسلوب میں یگانہ اورنہایت عالی مرتبہ ہے حتی کہ وہ اعجاز کی آخری حد تک پہنچ گیا ہے۔ اس پر شرف و منزلت، عزت و برکت ختم ہے۔ وہ ہرگز ایسا نہیں جیسا کہ مشرکین کہتے ہیں کہ یہ (معاذ اللہ) شعر، جادو، کہانت اورسحر ہے بلکہ یہ تو اللہ تعالیٰ کا کلام ہے جو ہر قسم کے تغیر و تبدل اور تحریف سے پاک ہے اور لوح محفوظ میں لکھا ہوا ہے۔[3] |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |