وصف’’المجید‘‘ کے متعلق مفسرین کے درج ذیل اقوال ہیں: (1) یہ شرف والی کتاب ہے، ہر کتا ب سے اشرف ہے اورنظم و اسلوب میں تمام کتب الٰہیہ میں سب پر فائق ہے۔[1] (2) قرآن کریم وسیع اور عظیم المعانی، کثیر مفاہیم والا، بہت برکتوں والا، بہت بھلائیوں اور نیکیوں والا، وسیع اور عظیم صفات والا ہے۔[2] (3) شرف و کرم اور حسنات و برکات قرآن کریم پر ختم ہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے لیے دین و دنیا کے جو احکام شریعت میں رکھے ہیں، قرآن انھیں صاف صاف بیان فرماتا ہے۔ مشرک اور کافر لوگ اسے شعر، کہانت اورجادو کہتے ہیں۔ یہ نہایت لغو بات ہے، ایسا ہرگز نہیں ہے۔[3] ان اقوال کا مطالعہ کرنے والا شخص اس نتیجے پر پہنچتا ہے کہ یہ تمام اقوال قرآن کے وصف ’’المجید‘‘ پر منطبق ہوتے ہیں۔ ان میں کسی قسم کا کوئی تضاد نہیں بلکہ ان میں اختلاف تنوع ہے جو بجائے خود ایک دلکش بوقلمونی ہے۔ قرآن مجید کو اس وصف سے متصف قراردینے میں تعجب کی کوئی بات نہیں کیونکہ یہ زبردست شان و شوکت اور برگزیدگی والے اللہ رب العزت کا کلام ہے۔ جو چیز قرآن کریم کے شرف و مجد پر دلالت کرتی ہے وہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہر بری تدبیر کرنے والے کی تدبیر سے، تفریح پسند لوگوں کی لغو یات سے اوراسلام اورمسلمانوں سے بغض و عداوت رکھنے والوں کے شر سے اس کی حفاظت فرمائی ہے، نیز اسے ہر قسم کی کمی بیشی اور تغیر و تبدل سے محفوظ کردیا ہے، چنانچہ فرمایا: |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |