نے اس قرآن عظیم کے ذریعے سے ان پر ایسی حجت قائم کردی ہے جوان کے منسوخ ادیان کے باطل ہونے کا ثبوت مہیا کرتی ہے جن پر وہ قائم ہیں۔ یہ حجت عقلی و نقلی دلائل اورآفاقی نشانیوں پر مشتمل ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’جلد ہم انھیں اپنی نشانیاں آفاق (دنیا) میں بھی اورخود ان کی ذات میں بھی دکھائیں گے حتی کہ ان کے لیے واضح ہوجائے گا کہ بے شک یہ (قرآن) حق ہے۔‘‘[1] تنہا قرآن عظیم ہی رسالت کے دعوے میں رسول کی سچائی کی برہان کے طور پر کافی ہے۔[2] پس قرآن کریم اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کے بندوں کے لیے برہان ہے۔ اس کے ذریعے سے اللہ نے ان پر حجت قائم کردی ہے۔ عقیدے اورزندگی کے بارے میں قرآن کریم کے موضوعات، معانی اور حقائق پر سب سے واضح اور قوی دلائل قرآن کریم ہی کے ذریعے سے ظاہر کیے گئے ہیں … جو شخص بھی قرآن کریم کے سہل اور واضح دلائل دیکھتا ہے، اس کادل اور عقل ان دلائل سے متاثر ہوتے ہیں ،پھر وہ ان قرآنی دلائل کا موازنہ ،ان دلائل ، براہین اور قیاسات کے ساتھ کرتا ہے جنھیں انسانی عقلوں نے وجود بخشا اورموزوں قراردیا۔ جو شخص بھی اس عمل سے گزرے گا وہ قرآنی برہان کے سہل اور واضح ہونے کا ادراک کرلے گا۔[3] قرآن کریم کانام ’’برہان‘‘ رکھنے سے اس کی عظمت اور رفیع الشان مقام نمایاں ہوجاتا ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس کے ذریعے سے اپنے بندوں پر ایسی حجت قائم کردی ہے جو ان کے منسوخ ادیان کے باطل ہونے کا ثبوت ہے۔ یہ حجت استدلال کے معاملے میں متنوع ہے تاکہ انسانی عقل، فہم و فراست اور ثقافتوں کے مختلف ہونے کے باوجود لوگ اس حجت کو مکمل |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |