Maktaba Wahhabi

125 - 382
’’یعنی بعض علماء نے کہا دونوں آیتوں میں کوئی تعارض نہیں ظاہراً لفظ شرک اہل کتاب کو متناول نہیں کیونکہ مشارٌالیہ قرآنی آیات میں اہل کتاب اور مشرکین کا حرف عطف سے جداگانہ ذکر ہے جو تغایر کا متقاضی ہے۔ اور اسی طرح اسم شرک عام ہے۔ موضوع میں نص نہیں۔‘‘ واضح ہو کہ دیگر قرآنی آیات کا تعلق ازدواجی زندگی سے نہیں بلکہ اہل کتاب کے غلط عقائد و نظریات سے ہے جس کی تردید بہر صورت ضروری ہے۔ اہل انجیل (نصرانی) کے ساتھ مسلمان کا نکاح جائز ہے؟ سوال :پاکستان میں موجودہ عیسائی لوگ جو اہل انجیل کہلاتے ہیں اور انکا عقیدہ ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام خدا کے بیٹے ہیں کیا ان کے ساتھ مسلمان کا نکاح جائز ہے؟ نیز کیا ان کے ساتھ کھانا پینا جائز ہے؟ جب کہ قرآن کا واضح حکم ہے: ﴿ وَ لَا تَنْکِحُوا الْمُشْرِکٰتِ حَتّٰی یُؤْمِنَّ﴾ (البقرۃ:۲۲۱) دوسری جگہ فرمایا ہے: ﴿اِنَّمَا الْمُشْرِکُوْنَ نَجَسٌ﴾ (التوبۃ:۲۸) (سائل: تنظیم اتحاد المعلمات اہل حدیث، فیصل آباد) (۱۱ دسمبر ۱۹۹۸ء) جواب :کتابی عورت کے ساتھ نکاح قرآن مجید نے جائز قرار دیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ الْمُحْصَنٰتُ مِنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ مِنْ قَبْلِکُمْ اِذَآ اٰتَیْتُمُوْہُنَّ اُجُوْرَہُنَّ﴾ (المائدۃ : ۵) ’’اور پاکدامن اہل کتاب عورتیں بھی(حلال ہیں) جب کہ اُن کا مہر دے دو۔‘‘ قرآن جب نازل ہوتا تھا اس وقت بھی یہود و نصاریٰ کا عقیدہ یہی تھا جو آج ہے۔ اس کے باوجود اللہ عزوجل نے کتابی عورت سے نکاح کرنا حلال رکھا ہے۔اسی بناء پر جمہور اہل علم نے کہا ہے کہ کتابی عورتیں ﴿وَلَا تَنْکِحُوا الْمُشْرِکٰتِ حَتّٰی یُؤْمِنَّ ﴾کی نہی سے مستثنیٰ ہیں۔ یعنی عام مشرکہ عورت سے نکاح ناجائز ہے۔ لیکن دوسری آیت کی بناء پر کتابی عورتیں اس سے مخصوص ہیں۔ ہاں ان کے کھانے کا بھی جواز ہے بشرطیکہ حرام کی آمیزش نہ ہو۔ حدیث کی کتابوں میں مشہور واقعہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک یہودیہ عورت کی دعوت قبول فرمائی تھی۔ قرآن میں ہے: ﴿وَ طَعَامُ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ حِلٌّ لَّکُمْ ﴾ (المائدۃ: ۵) ’’اور اہل کتاب کا کھانا بھی تم پر حلال ہے۔‘‘ کیا مشرکہ عورت سے نکاح درست ہے؟ سوال : (۱) ایک ساتھی نے شیعہ عورت سے شادی کر رکھی ہے جو محرم میں نذر و نیاز اور دوسری رسومات ادا کرتی ہے اور اب وہی عورت زیارت کے لیے ایران، عراق جا رہی ہے۔ معلوم یہ کرنا ہے کیا ایسی عورت سے نکاح جائز ہے اور
Flag Counter