Maktaba Wahhabi

127 - 418
طورپر سمجھ لیں، اور یہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی رحمت اور حکمت ہے۔ ٭ اَلْحَقُّ: اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب کے متعدد مقامات پر قرآن کا نام ’’الحق‘‘ بھی بیان کیا ہے۔ ٭ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ’’اور بے شک یہ حق الیقین ہے۔‘‘[1] ’’یعنی قرآن کریم کے اللہ تعالیٰ کی طرف سے برحق ہونے کی وجہ سے اس کے قریب کوئی شک پھٹکتا ہے نہ اس کے بارے میں دل میں کوئی شبہ پیدا ہوتا ہے۔[2] ٭ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ’’بلکہ ہم حق کو باطل پر پھینک مارتے ہیں تووہ اس کا سر پھوڑ دیتا ہے ،پھر یکایک وہ (باطل) ملیامیٹ ہوجاتا ہے۔‘‘[3] امام واحدی رحمہ اللہ اس آیت کا مفہوم یوں بیان فرماتے ہیں: ہم قرآن کریم کے برحق دلائل ان کے باطل عقیدے پر دے مارتے ہیں۔[4] (اَلْقَذَفُ)کا معنی ’’پھینکنا‘‘ ہے یعنی ہم حق کو باطل پر پھینکیں گے﴿فَیَدْمَغُہُ﴾ تو وہ اسے ہلاک کردے گا۔ (اَلدَّمَغُ ) کے حقیقی معنی ہیں: سرکو اس قدر زخمی کرنا کہ زخم دماغ کے اندرونی حصے تک پہنچ جائے۔
Flag Counter