Maktaba Wahhabi

127 - 382
ہٹ دھرمی اور ضد کی بناپر شرک کرنے والی عورت سے نکاح کا حکم: سوال :اگر کوئی عورت اپنی ہٹ دھرمی اور ضد کی بناء پر شرک کرتی ہے تو کیا اس سے اس امید سے کہ شاید اس کے عقیدہ کی اصلاح ہو جائے نکاح درست ہے؟(شیخ محمد عتیق۔ لاہور) (۱۴ مئی ۱۹۹۹ء) جواب :مشرکہ ہٹ دھرم ضدی عورت سے عقد کرنا کسی صورت درست نہیں۔ جب تک وہ شرک سے تائب نہ ہو۔ نکاح کے بعد عورت کے مشرکہ ہونے کا علم ہو توکیا کیا جائے؟ سوال :اگر ایک موحد مسلمان کا نکاح ایک مسلمان عورت سے ہوتا ہے ۔ بعد میں عورت کے عقیدے اور عمل سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ شرک میں مبتلا ہے اور باوجود تبلیغ و نصیحت کے وہ اپنے شرک پر قائم ہے تو کیا ’’سورۂ بقرہ‘‘ کی آیت نمبر:۲۲۱ کی روشنی میں ان کا نکاح اور ان کا ازدواجی تعلق قائم رہے گا؟(شیخ محمد عتیق۔ لاہور) (۱۴ مئی ۱۹۹۹ء) جواب : نکاح کے بعد جس عورت کے بارے میں معلوم ہو جائے کہ یہ مشرکہ ہے تو اس سے فوری علیحدگی اختیار کرلینی چاہیے۔ چچا کی بیٹی (جو کہ رضاعی پھوپھی بھی ہے) سے نکاح ناجائز ہے؟ سوال : میں نے اپنی بھابھی کا بچپن میں ایک رات دودھ پیا۔ یہ پتہ نہیں کہ کتنی بار پیا (ہم نے حدیث سنی ہے کہ پانچ بار دودھ پینے سے نکاح جائز نہیں ہوتا) لیکن وہ میری بھابھی وفات پا چکی ہیں۔ اب ان کی بیٹی کا رشتہ میں نے اپنے بیٹے سے عرصہ دو سال سے طے کر دیا۔ یعنی وہ لڑکی رشتے میں میری سگی بھتیجی بھی ہے۔ اس مسئلہ کے تحت پتہ چلا ہے کہ رشتہ نہیں ہو سکتا۔ کیونکہ میری بھابی میری رضاعی ماں بھی لگی۔ اس لحاظ سے ان کی بیٹی میری بہن اور میرے بیٹے کی خالہ لگی۔ لہٰذا یہ رشتہ نہیں ہو سکتا۔ ہم نے بہت سے علمائے دین سے بھی پوچھا ہے لیکن سب کہتے ہیں کہ یہ رشتہ جائز نہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ آپ اس مسئلہ کا جواب قرآن و سنت کی روشنی میں دیں تا کہ میں اس پر عمل کر کے گناہ کے راستہ سے بچ سکوں۔ برائے مہربانی تفصیل سے فتویٰ لکھ دیں۔ نوازش ہو گی۔ (مسز عبدالحمید۔ مصطفی آباد۔لاہور) (۳ اکتوبر ۱۹۹۷ء) جواب : مذکورہ بالا وجوہات کی بناء پر نکاح ہذا کا انعقاد نا جائز ہے۔ دودھ کی مقدار محرم کے بارے میں اہل علم کے مختلف اقوال ہیں۔ تعداد مقرر نہیں۔ تین دفعہ، پانچ دفعہ وغیرہ دلائل کلی رو سے آخر الذکر مسلک راجح ہے۔ موجودہ صورت میں صحیح مقدار کا اگرچہ علم نہیں، تا ہم رات بھر کے وقفہ میں چونکہ وسعت ہے بچہ بآسانی مقرر تعدادپوری کر سکتا
Flag Counter