Maktaba Wahhabi

245 - 382
کَیْفِیَّۃِ وُقُوعِہِ قَبْلَ الْإِسْلَامِ ہَلْ وَقَعَ صَحِیحًا أَمْ لَا مَا لَمْ یَکُنِ الْمُبْطِلُ قَائِمًا ۔)) تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو :زاد المعاد:۴/۱۳۔۱۴۔ عورت اگر مسلمان ہو جائے تو کیا غیر مسلم شوہرسے نکاح برقرار رہے گا؟ سوال : کیا غیر مسلم عورت قبولِ اسلام کے بعد اس کا غیر مسلم شوہر سے نکاح کالعدم ہو جاتا ہے اور نئی شادی کے لیے اسے اپنے غیر مسلم شوہر سے طلاق لینے کی ضرورت نہیں رہتی؟ مفصّل بیان فرمائیں۔ جواب : اس مسئلہ میں اہل علم کا اختلاف ہے۔ راجح مسلک وہ ہے جو حافظ ابن قیم رحمہ اللہ نے ’’زاد المعاد‘‘ (۳/ ۱۵) میں اور حافظ ابن کثیر نے ’البدایۃ والنھایۃ‘‘ (۳/ ۳۵۹) میں اختیار کیا ہے۔ چنانچہ وہ فرماتے ہیں کہ: ’’قصۂ زینب رضی اللہ عنہا میں اس امر کی دلیل ہے کہ عورت اگر پہلے مسلمان ہو جائے اور اس کا خاوند اسکی عدت ختم ہو جانے تک مسلمان نہ ہو تو اس کا نکاح فسخ نہیں ہو گا۔ (کہ اس کا خاوند غیر مسلم ہے) بلکہ اس میں اختیار ہے اگر چاہے تو کسی دوسرے سے نکاح کر لے اور اگر چاہے تو اپنے خاوند کے مسلمان ہونے کا انتظار کرے۔ انتظار کی صورت میں وہ اسی پہلے خاوند کی بیوی سمجھی جائے گی تاآنکہ وہ دوسرا نکاح کر لے۔ یہ قول قوی اور فقہی اعتبار سے بھی قابلِ توجہ ہے۔‘‘ میری رائے میں اس طرح متعارض دلائل میں تطبیق کی ایک صورت پیدا ہو جاتی ہے جس سے بہت ساری الجھنوں سے چھٹکارا حاصل ہو جاتا ہے، البتہ یہ بات یقینی ہے کہ غیر مسلم شوہر سے طلاق لینے کی ضرورت نہیں۔ (وَاللّٰہُ سُبْحَانَہُ وَتَعَالٰی اَعْلَمُ ۔) مرزائیوں کی شادی بیاہ میں شرکت کا حکم: سوال :یہاں ایک مرزائی وکیل یوسف قمر نامی کی شادی ہوئی۔ بارات قصور سے ربوہ گئی۔ قصور کے بعض مسلمان وکلاء اور بعض دیگر معززین نے بارات میں شرکت کی۔ ربوہ پہنچ کر باقاعدہ تقریب نکاح منعقد ہوئی۔ جس میں ایک نوجوان مرزائی نے اعلان کیا کہ ہمارے وہ بزرگ ابھی نہیں پہنچے جنھوں نے نکاح پڑھانا تھا۔ اس لیے ان کی نیابت میں میں یہ فریضہ انجام دے رہا ہوں۔‘‘ یہ اعلان کرکے اس نے خطبہ نکاح پڑھا اور اعلان کیا کہ میں فلاں ولد فلاں کا فلانہ بنت فلاں کے ساتھ اتنے ہزار روپے حق مہر کے عوض نکاح کرتا ہوں۔ اس طرح اس نے دو نکاحوں کا اعلان کیا جو کہ یوسف قمر مذکور نے خود( اصالتاً) اور دوسرے لڑکے کی طرف سے ایک شخص(غالباً اس کے والد) نے کھڑے ہو کر قبول کرنے کا اقرار کیا۔ا س کے بعد ایک بوڑھے مرزائی نے دعا کرائی جس کی اقتداء میں تمام حاضرین( مسلمان و مرزائی) نے دعا مانگی۔
Flag Counter