Maktaba Wahhabi

264 - 418
د: انھی اقسام میں سے ایک اطاعت اور احکام الٰہی کے نفاذ میں اخلاص کی تربیت ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا : ’’اور کتاب میں موسیٰ کا ذکرکیجیے، بلاشبہ وہ چنے ہوئے رسول (اور )نبی تھے۔‘‘[1] ھ: انھی قسموں میں سے ایک وفاداری اور امانت داری ہے۔ اس بارے میں اللہ تعالیٰ نے حضرت یوسف علیہ السلام کی نہایت اعلیٰ مثال بیان کی ہے،بلاشبہ حضرت یوسف علیہ السلام نے عزیز مصر کا وہ احترام ملحوظ رکھا جو اس نے ان کے ساتھ روا رکھا تھا۔ وہ ہمیشہ احسان کا بدلہ احسان ہی کے ساتھ دیتے تھے،چنانچہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’ یوسف نے کہا : اللہ کی پناہ ! وہ (عزیز مصر) تو میرا آقا ہے ، اس نے مجھے اچھا ٹھکانا دیا۔ بے شک ظالم لوگ فلاح نہیں پاتے ۔‘‘[2] جب حضرت یوسف علیہ السلام کی براء ت کا ثبوت مل گیا تو انھوں نے جو کچھ کہا، اسے اللہ تعالیٰ نے یوں نقل فرمایا ہے : ’’(یوسف نے کہا:) یہ اس لیے کہ وہ (عزیز مصر) جان لے کہ بے شک میں نے درپردہ اس کی خیانت نہیں کی تھی، اور یہ کہ بے شک اللہ خائنوں کا مکر نہیں چلنے دیتا۔‘‘[3] و: انھی اقسام میں سے ایک مسلمانوں کی اعلیٰ اخلاقی تربیت ہے۔ حضرت شعیب علیہ السلام نے متعدد مواقع پر اپنی قوم کوجو دعوت دی تھی، اس میں یہ بات بڑی نمایاں ہے جسے اللہ تعالیٰ نے اس طرح نقل فرمایا ہے:
Flag Counter