Maktaba Wahhabi

290 - 418
اللہ تعالیٰ نے اسے نہ صرف جہاد کا نام دیا ہے بلکہ اسے بڑا جہاد بھی کہا ہے۔ اس اعتبار سے لوگوں کو رجوع الیٰ اللہ کی دعوت دینے والے افراد کس قدر شرف عظیم کے مالک ہیں کہ انھیں ’’سب سے بڑا جہاد کرنے والے مجاہدین‘‘ کا لقب دیا گیا ہے۔ یہ لقب ان کے لیے ایسی نعمت عظمیٰ ہے جو یہ حق رکھتی ہے کہ وہ اس پر اللہ تعالیٰ کا شکر کریں، فرض تبلیغ اور دیگر اعمال صالحہ اخلاص سے ادا کریں، کفار اور گناہ گار مسلمانوں کے ساتھ قرآن عظیم کے ذریعے سے جہاد کرنے میں جانفشانی سے کام لیں کیونکہ جو شخص بذریعہ قرآن کفار سے جہاد کرتا ہے اسے گناہ گار مسلمانوں کو بدرجہ اولیٰ قرآن کے پیغام سے روشناس کرانا چاہیے۔ (6) اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ’’اور آپ کا رب بستیوں کو ہلاک کرنے والا نہیں حتی کہ وہ ان کی بڑی بستی میں کوئی رسول بھیجتا ہے،جو ان پر ہماری آیات تلاوت کرتا ہے۔ اور ہم بستیوں کو ہلاک کرنے والے نہیں مگر (اس وقت) جبکہ ان کے باشندے ظالم ہوں۔‘‘ [1] یہ آیت کریمہ بھی قرآن کریم کے ذریعے سے دعوت دینے کی اہمیت اجاگر کرتی ہے کیونکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے کافروں کے لیے آیات قرآنیہ کی تلاوت سننے کو عذاب الٰہی کے نزول سے بچاؤ کا قلعہ قرار دیا ہے کیونکہ قرآن عظیم اللہ عزوجل پر ایمان لانے اور اس کے دین میں داخل ہونے کے لیے سب سے بڑا سبب اور سب سے زیادہ کارآمد وسیلہ ہے، اس لیے اسے سن لینے کے بعد ان کے خلاف حجت قائم ہو جاتی ہے۔[2]
Flag Counter