Maktaba Wahhabi

176 - 382
نہیں ہوگی؟ اگر یہ بدعت ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیٹی زینب رضی اللہ عنہا کو اپنی بیوی خدیجہ کا ہار دیا تھا۔ اس کے بارے میں کیا خیال ہے ؟ (سائل محمد ندیم عارف) (۱۳ جولائی ۲۰۰۱ء) جواب : جہیز ہندوؤانہ رسم ہے، اس سے اجتناب ضروری ہے۔ جہیز کے نام سے بلا مطالبہ دینا بھی درست نہیں۔ حضرت زینب رضی اللہ عنہ کا ہار بطورِ تحفہ تھا جہیز کی قبیل سے نہیں اور تحفہ دینا پسندیدہ فعل ہے۔ شادی کے موقع پر کوئی تحفہ نیوندرہ دینا: سوال : شادی کے موقع پر کوئی تحفہ نیوندرہ دینا اسلام میں جائز ہے یا نہیں؟(محمد عرفان محمدی، ضلع وہاڑی) (۳۰ اگست ۱۹۹۶ء) جواب : تحفے تحائف کی شریعت میں عمومی اجازت ہے۔ [1]شادی کے موقع پر ہو یا اس کے علاوہ۔ نیوتا کی رسم کا شرعی حکم: سوال : میں پہلے حنفی تھا۔ میں جب بھی اپنے علماء سے گزارش کرتا تھا کہ وہ جو مسئلہ بتا رہے ہیں۔ اس کا حوالہ یا دلیل دیں (کیونکہ مجھے میرے ایک ساتھی نے کہا تھا جو بھی عمل کریں وہ دلیل اور ثبوت والا ہونا چاہیے) تو وہ فرماتے ہیں جو جواب ہم دے رہے ہیں کیا غلط ہے؟ اس وجہ سے میں نے ان سے مسئلہ دریافت کرنا چھوڑ دیا ہے۔ آپ مہربانی فرما کر دلیل سے جواب عنایت کریں۔ آج کل دعوتِ ولیمہ آئے دن ہوتی رہتی ہے۔ وہاں ’’نیوندرہ‘‘ لیا جاتا ہے۔ یعنی کھانا کھانے کے بعد راستے میں میز کرسی لگا کر لوگوں سے پیسے وصول کیے جاتے ہیں جو باقاعدہ لکھے جاتے ہیں۔ لوگ مجبوراً /۱۰۰ سے ۵۰۰/ ۱۰۰۰ تک کچھ زیادہ دیکھا دیکھی دیتے ہیں نہ دینے کو برا بھلا کہا جاتا ہے۔ کیا یہ جائز ہے؟ کیا یہ صورتِ مذکورہ بالا ہونے پر بھی یہ ولیمہ ہے؟ (راجہ عزیز احمد۔ اسلام آباد)(۷ نومبر۱۹۹۷ء) جواب : مذکورہ بالا رسم کا شریعت میں کوئی وجود نہیں۔ لہٰذا اس بچنا چاہیے۔ البتہ حسبِ توفیق ولیمہ کرنا مسنون ہے۔ اضافی رسم کے باوجود ولیمہ کی شرعی حیثیت اپنی جگہ قائم و دائم ہے جو باعث اجر و ثواب ہے۔ ان شاء اﷲ نیوتا کی وصولی سے انکار پر برادری کے فتنے سے کیسے نپٹا جائے؟ سوال : اگر مندرجہ بالا مسئلہ جو میں نے دریافت کیے غلط ہیں تو برادری اور دنیا والوں کے فتنے سے بچنے کے لیے کیا کیا جائے؟ کوئی حکم ہے؟ (راجہ عزیز احمد۔ اسلام آباد)(۷ نومبر۱۹۹۷ء) جواب : آپ کو چاہیے کہ رسم و رواج کو مٹانے کے لیے ناصحانہ انداز اختیار کریں۔ قرآن مجید میں ہے:
Flag Counter