’’اور اہل کتاب کا کھانا تمھارے لیے حلال ہے، اور تمھارا کھانا ان کے لیے حلال ہے، اور تمھارے لیے پاک دامن مسلمان عورتیں، اور ان لوگوں کی پاک دامن عورتیں حلال ہیں جنھیں تم سے پہلے کتاب دی گئی، جبکہ تم انھیں ان کے مہر دے دو، نیز انھیں نکاح کی قید میں لانے والے بنو نہ کہ بدکاری کرنے والے اور نہ چھپی آشنائی رکھنے والے۔‘‘[1] چونکہ مسلمان کتابیہ عورت کے دین کی اصلیت کا اعتراف کرتا ہے، لہٰذا وہ اس عورت پر کوئی ظلم یا زیادتی کرے گا نہ اس کے حقوق تلف کرے گا۔ اس کے برعکس اہل کتاب مرد مسلمان خاتون کے دین کی اصلیت کا اعتراف کرتا ہے نہ اس کتاب کا جس پر وہ ایمان لائی ہے اور نہ اس نبی کو مانتا ہے جس کی وہ خاتون پیروی کرتی ہے۔ اسی بنا پر اجماع ہے کہ مسلمان خاتون کا غیر مسلم مرد سے نکاح حرام ہے چاہے وہ اہل کتاب ہی کیوں نہ ہو۔[2] ٭ عورت سے انصاف اور ظلم و ستم سے اس کی خلاصی : وہ اہم امور جنھیں قرآن کریم بنی نوع انسان کی فلاح کا ذریعہ قرار دیتا ہے، ان میں سے ایک یہ ہے کہ وہ عورت کے لیے انصاف اور ایام جاہلیت کے مظالم سے نجات کا پیغام لایا ہے۔ دین اسلام سے پہلے تمام امتوں میں حتیٰ کہ اہل کتاب کی شریعتوں اور قوانین میں بھی عورتیں بہت مظلوم تھیں۔ ان کی حیثیت لونڈیوں سے زیادہ کچھ نہ تھی۔ وہ بے حد حقیر سمجھی جاتی تھیں۔سفاکی کا یہ سلسلہ اسی طرح جاری رہا حتیٰ کہ جب اسلام آیا اور قرآن کریم نازل ہوا تو اللہ تعالیٰ نے خواتین کو وہ تمام حقوق مرحمت فرمائے جو اس نے مرد کو عطا کیے تھے ماسوا ان احکام کے جن کا تعلق خاص نسوانی معاملات و فرائض سے ہے ۔ان معاملات میں بھی خواتین کی تکریم ملحوظ رکھی گئی ہے اور ان سے شفقت و رحمت اور ہمدردانہ سلوک کی بڑی تاکید کی گئی ہے۔[3] |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |