Maktaba Wahhabi

365 - 382
جواب : خلع کے بعد اسی شوہر سے نکاح کی صورت میں بقیہ طلاقوں کی گنجائش باقی رہتی ہے اور ان کی اصلی حیثیت برقرار رہے گی۔ دو میں سے پہلی رجعی اور دوسری بائن ہو گی، جو خلع سمیت درحقیقت تیسری ہوگی۔ خاوند سے بذریعہ عدالت علیحدگی قابلِ اعتبار ہے؟: سوال :کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں؟ محمد ریاض ولد بھائی خان نے ۷۹/۱۱/۱۶ کو زینب بی بی دختر محمد رمضان سے عقد نکاح کیا تھا۔ تقریباً پونے دو سال کے بعد زینب بی بی گھر سے ناراض ہو کر چلی گئی جب کہ وہ اس وقت حاملہ تھی ۔ حمل کے وقت پورا ہونے پر بچہ پیدا ہوا جو کہ فوت ہوگیا یا ضائع کردیا گیا۔ محمد ریاض نے اس (عورت) کے بھائی اور ماموں پر بچے کا مقدمہ کرادیا کہ میرا بچہ کہاں ہے؟ زینب کے بھائی اور ماموں نے بچی کے کاغذات تھانہ میں دکھائے اور بچی پیدا ہونے کے بعد موت کے کاغذات دکھا کر تھانہ والوں کومطمئن کردیا۔ اور کچھ عرصہ بعد زینب بی بی کے بھائی اور ماموں نے تنسیخِ نکاح کا دعویٰ کردیا۔ مقدمہ کچھ عرصہ چلتا رہا اور بعد میں فیصلہ لڑکی کے حق میں ہو گیا اور تنسیخ نکاح بحوالہ خلع پانچ ہزار روپے عدالت سول جج شاہ پور صدر نے فیصلہ دے دیا اور محمد ریاض کا مقدمہ خارج کردیا۔ جب کہ محمد ریاض نے نہ طلاق دی نہ خلع پر رضا مند ہوا۔ پھر محمد ریاض نے ہائی کورٹ میں اپیل کرکے دوبارہ اپنی بیوی کو اپنے گھر آباد کرنے کی کوشش کی لیکن ہائی کورٹ نے اس کی اپیل مسترد کردی پھر زینب بی بی کے بھائی اور ماموں نے اس کا دوسرا نکاح کردیا، مسئلہ مذکورہ میں شریعت کی روشنی میں پہلا نکاح فاسد ہو گیا ہے یا نہیں؟ کیا وہ دوسرے شوہر کی زوجیت میں رہ سکتی ہے؟ (سائل محمد ریاض، ضلع سرگودھا) (۱۶ جون ۱۹۹۵ء) جواب :زینب کی اپنے خاوند سے بذریعہ عدالت علیحدگی قابلِ اعتبار ہے۔ شرعی طور پر کراہت ، نفرت اور اضرار کی صورت میں عورت کو خلع کا حق حاصل ہے۔ اس قسم کی جدائی سے شوہر کا استحقاقِ رجوع بھی ختم ہو جاتا ہے۔ ایامِ عدت کے بعد دوسری جگہ نکاح بالکل صحیح و درست ہے۔ بواسطہ عدالت عورت کی طرف سے پیش کردہ رقم پانچ ہزار روپے سابقہ شوہر کو قبول کرلینے چاہئیں۔ بذریعہ عدالت یا پنچایت خلع حاصل کرنا: سوال :محترم و مکرم مولانا صاحب۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ۔ گزارش ہے کہ میری شادی کو پچیس سال ہو گئے ہیں۔ میرے خاوند کی پہلے بھی شادی ہوئی تھی۔ اس بیوی سے پہلے چار بچے تھے۔ تین میرے آنے کے بعد پیدا ہوئے۔ شادی کے بعد پتہ چلا کہ میرے خاوند نے مجھ سے پہلے بھی ایک عورت کو طلاق دی ہے۔ اور اس کے بعد دوسری شادی کی اور تیسری میرے ساتھ کی۔ میرا خاوند تماش بینی کا عادی اور شراب پیتا ہے۔ پہلی بیوی کے بچے جوان ہو گئے۔ لڑکیوں کی شادیاں بھی ہو گئیں۔ اور لڑکوں کی بھی شادیاں ہو گئی
Flag Counter