Maktaba Wahhabi

308 - 418
کے ماہرین میری طرح دنیاوی اغراض سے خالی ہو کر غیر جانبداری سے اپنے علم و فن کے متعلق قرآنی آیات کا اپنے ان علوم و فنون سے موازنہ کریں جو انھوں نے بڑی تگ و دو اور اعلیٰ معیار کے مطابق حاصل کیے ہیں تو بشرط دانش مندی وہ یقینا اسلام قبول کر لیں گے۔‘‘[1] ٭ فرانسیسی مستشرق ایتن دانیا: بلاشبہ قرآن کریم بعض ایسے عجمیوں پر بھی اثر انداز ہوا ہے جو عربی سے واقف نہیں تھے حتی کہ قرآن کی صداقت نے انھیں مجبور کر دیا کہ وہ اسلام قبول کرنے کا اعلان کر دیں اور قرآن نے ان کے قلوب پر جو اثر کیا ہے اس کا تذکرہ کریں۔ ان عجمیوں میں سے ایک فرانسیسی مستشرق ایتن دانیا ہیں۔ انھوں نے قبول اسلام کا اعلان کیا اور فرمایا: ’’ہر مومن ہر زمان و مکاں میں نہایت آسانی سے صرف کتاب اللہ کی تلاوت ہی سے اس معجزے کو دیکھ سکتا ہے، اسی معجزے کی بدولت اسلام ساری دنیا میں پھیل گیا مگر اسلام کی زبردست قبولیت اور پھیلاؤ کے حقیقی سبب کا ادراک یورپی لوگ نہیں کر سکتے کیونکہ وہ قرآن کریم سے بالکل بے خبر ہیں، یا پھر وہ قرآن کریم کو ایسے ترجموں کے ذریعے سے جانتے ہیں جن میں عملی زندگی کی کوئی رمق نہیں، مزید براں وہ تراجم قرآن کریم کے لطیف اور دقیق نکات سے یکسر خالی ہیں۔‘‘[2] ایک اور مقام پر وہ فرماتے ہیں: ’’اگر قرآنی اسلوب اور اس کے معانی کا سحر ان علماء کے دلوں کو اس قدر متاثر کرتا ہے جو عربوں سے کوئی رشتہ داری رکھتے ہیں نہ مسلمانوں سے ان کا کوئی تعلق ہے تو
Flag Counter