ان حجازی عربوں پر قرآنی اثرات اور ان کے جوش و جذبے کے بارے میں آپ کیا کہیں گے جن کی حسین و بلیغ زبان میں قرآن کریم نازل ہوا … بلاشبہ قرآن کریم سنتے وقت یکایک زبردست تاثرات ان کے دل و دماغ پر چھا جاتے، وہ دم بخود ہو جاتے اور یوں محسوس ہوتا جیسے وہ قرآن سنتے سنتے پوری رات بسر کر دیں گے…‘‘[1] ٭ پادری جان باٹسٹ اہونیمو: سامعین کے قلوب و اذہان پر قرآن کریم کے زبردست اثرات کی ایک مثال ’’قسیس‘‘ مرتبے کے عیسائی پادری جان باٹسٹ اہونیموکی ہے۔ وہ اپنے قبول اسلام کا سبب بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں: ’’میرے قبول اسلام کے مرحلے کی تکمیل کا سبب ایک علمی لیکچر میں میری موجودگی ہے۔ یہ لیکچر درحقیقت ایک مسلمان اور ایک عیسائی کے درمیان مناظرے کی روداد پر مشتمل تھا۔ میں اس لیکچر کے دوران میں سورۂ مریم اور ایک دوسری سورت سنتے ہی اس بات پر مطمئن ہو گیا کہ بلاشبہ اسلام ہی اصل دین حق ہے۔‘‘[2] ٭ ڈاکٹر احمد نسیم سوسہ: ڈاکٹر صاحب جو اسلام قبول کرنے سے پہلے یہودی تھے، فرماتے ہیں: ’’اسلام کی طرف میرامیلان اس وقت ہوا جب میں نے سب سے پہلے قرآن کریم کا مطالعہ شروع کیا تھا۔ میں اسی وقت سے قرآن کا دلدادہ ہو گیا تھا… اور میں قرآنی آیات کی تلاوت سن کر جھوم اٹھتا تھا…‘‘[3] موصوف قرآن کریم کی تاثیر کے بارے میں سلسلۂ گفتگو آگے بڑھاتے ہوئے کہتے ہیں: ’’میں یہ گمان نہیں کرتا کہ کوئی چیز ایسی ہو جو دین اسلام اور اس کی روحانیت کی |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |