’’اورہم قرآن میں سے جو نازل کرتے ہیں وہ مومنوں کے لیے شفا اور رحمت ہے۔‘‘[1] بلاشبہ قرآن مومنوں کے لیے سراسر شفا اوررحمت ہے۔ اس آیت میں اس حقیقت کی دلیل موجود ہے کہ قرآن کریم میں ایسی آیات بھی ہیں جنھیں مختلف بیماریوں اور تکالیف سے شفا کے لیے بطور دوا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ایسی آیات کی نشاندہی صحیح احادیث میں کی گئی ہے، چنانچہ یہ آیت مذکورہ مفہوم کے اعتبار سے جسمانی بیماریوں کے لیے شفا کی نوید بھی ہے۔[2] ٭ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’کہہ دیجیے: وہ ان کے لیے، جو ایمان لائے، ہدایت اور شفا ہے۔‘‘[3] قرآن کریم کے شفا ہونے کے بارے میں ہم امام فخر الدین رازی کا ارشاد نہیں بھول سکتے، وہ فرماتے ہیں:’’معلوم ہونا چاہیے کہ قرآن کریم روحانی بیماریوں کا علاج ہے، نیز اس کے ساتھ ساتھ وہ جسمانی بیماریوں کے لیے بھی باعث شفا ہے۔ جہاں تک روحانی بیماریوں سے شفا کا تعلق ہے، وہ ظاہر ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ باطل عقائد اور مذموم اخلاق ہی وہ دو چیزیں ہیں جوروحانی امراض ہیں۔ باطل عقائد میں سب سے زیادہ فاسد نظریات نبوت ، الوہیت، یوم آخرت اور قضا و قدر کے بارے میں ہیں اوران تمام موضوعات کے بارے میں قرآن کریم ہی وہ کتاب ہے جو صحیح اور برحق دین کے دلائل پر مشتمل ہے اور تمام باطل مذاہب کا رد کرتی ہے۔ جہاں تک مذموم اخلاق کا تعلق ہے، قرآن کریم ان مذموم اخلاق کی وضاحت کرتا ہے اوران میں موجود مفاسدسے خبردار کرتا ہے اورنہایت عظیم الشان اور کامل اخلاق اور اعمال صالحہ کی طرف رہبری |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |