فرماتا ہے۔ جسمانی امراض میں اس کا شفا ہونا بھی مسلم ہے کیونکہ اس کی تلاوت کی برکت سے بہت سی بیماریاں دور ہوجاتی ہیں۔[1] ضروری ہے کہ ہم قرآن کریم کا دائرۂ شفا دلوں، نفوس اوراعضاء وجوارح کے امراض سے آگے بڑھا دیں اوراس کی بدولت دورحاضر کی بیماریوں کا قلع قمع کرنے کی جدو جہد کریں۔ ہم پر انتہائی لازم ہے کہ ہم اپنے پیچیدہ سیاسی، اقتصادی، معاشرتی ، تہذیبی اور تمدنی امراض سے نجات کے لیے بھی قرآنی شفا کی طرف دیکھیں۔ اس شفا کو محض سر، پیٹ اوردیگر جسمانی تکالیف کے علاج تک محدود نہ رکھیں۔[2] قرآن کریم کی عظمت ،برتری اوراس کے عظیم اثرات کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ اس میں باطل عقائد، مذموم اخلاق اور جسمانی امراض کے لیے شفا کے علاوہ دور جدید کے عصری امراض و مسائل کا شافی و کافی حل موجود ہے۔ لوگوں کو چاہیے کہ قرآن کریم کی طرف رجوع کریں، اس کی تعلیمات سمجھیں اور ان کے مطابق عمل کریں۔ اس طرح قرآن کریم کا جوہر شفا سارے امراض کا خاتمہ کردے گا۔ ٭ أَحْسَنُ الْحَدِیثِ:اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’اللہ نے بہترین کلام نازل کیا۔‘‘[3] سمر قندی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |