ہے۔ وہ عبادات اور معاملات کے احکام کی خبردیتاہے۔ وہ ہر اس چیز کی خبر دیتا ہے جس کا انسان دین ودنیا میں محتاج ہے۔ قرآن کریم قدیم امتوں کی خبر دیتا ہے، ان کی تکذیب حق، فسق و فجور اورگمراہی کی وجہ سے ان پر اللہ کا جو عذاب اترا اور جو عبرتناک سزا لاگو ہوئی، اس کی خبر دیتا ہے۔ وہ بعث و نشور ، حساب کتاب، سزاو عقاب، نعمتوں اورعذاب کے بارے میں آگہی بخشتا ہے۔ قرآن کریم ہرچیز کے بارے میں شروع سے آخر تک اوراس کائنات کی پیدائش سے لے کر اس آخری وقت تک کے متعلق بہت بڑی خبر دیتا ہے جب اہل جنت نعمتوں میں اور اہل دوزخ جہنم میں اپنا ٹھکانا بنالیں گے۔[1] اللہ تعالیٰ نے قرآن عظیم کے بارے میں فرمایا ہے: ’’(اے پیغمبر!) کہہ دیجیے: وہ ایک بہت بڑی خبر ہے۔ تم اس سے منہ پھیرنے والے ہو۔‘‘[2] یعنی قرآن کریم نہایت اہم اور بہت بڑی خبر ہے اور یہ حد کمال کو پہنچی ہوئی تمھاری عزت افزائی ہے کہ اس نے یہ قرآنِ ذیشان تمھاری طرف بھیجا ہے۔ ﴿أَنْتُمْ عَنْہُ مُعْرِضُونَ﴾ یعنی تم اس سے غافل ہو۔ مجاہد، قاضی شریح اور سدی رحمہم اللہ اللہ عزوجل کے فرمان﴿قُلْ ھُوَنَبَأٌ عَظِیمٌ﴾ کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اس سے مراد قرآن ہے۔[3] امام سمر قندی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’اللہ عزوجل کے فرمان﴿قُلْ ھُوْنَبَأٌ عَظِیمٌ﴾ سے مراد یہ ہے کہ قرآن کریم نہایت عظیم الشان بات ہے کیونکہ یہ رب العالمین کا کلام ہے﴿أَنْتُمْ |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |