Maktaba Wahhabi

146 - 382
دیتا ہے تو اسے خطرہ ہے کہ پورے خاندان میں نا چاقی ہو جائے گی۔ اس بات سے بھی وہ ڈرتا ہے۔ لیکن اس کا سوال یہ ہے کہ اگر اس کی بیوی اس کے حقوق پورے نہ کرے۔ اور وہ آدمی اپنی بیوی کے حقوق پورے نہ کرے اور تمام زندگی اسی طرح دونوں گزارتے رہیں کہ شرعی لحاظ سے یہ جائز ہے اگر گناہ سے بچ کر زندگی گزارتے ہیں طلاق نہ مرد دیتا ہے اور نہ ہی عورت اپنے حقوق کا مطالبہ کرتی ہے۔ تو دونوں پر گناہ نہ ہو گا؟ (عبد الرشید اختر جوڑا) (۸ اگست ۱۹۹۷ء) جواب : الجواب بعون الوھاب: زوجین میں سے ہر ایک کو حق حاصل ہے کہ اپنے حقوق سے دستبردار ہوجائے۔ قرآن مجید میں ہے: ﴿ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْہِمَآ اَنْ یُّصْلِحَا بَیْنَہُمَا صُلْحًا وَ الصُّلْحُ خَیْرٌ﴾ (النساء: ۱۲۸) ’میاں بیوی پر کچھ گناہ نہیں کہ آپس میں کسی قرار داد پر صلح کر لیں اور صلح خوب (چیز) ہے۔‘‘ روایات میں موجود ہے کہ حضرت سودۃ نے اپنا حق حضرت عائشہ کو تفویض کر دیا تھا۔ ڈاڑھی منڈوانے پر اصرار کرنے والی نافرمان بیوی کا شرعی علاج: سوال : عرض ہے کہ میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرتے ہوئے زندگی گزارنا چاہتا ہوں لیکن آج کل میں سخت اضطرابی کیفیت میں مبتلا ہوں۔ میری بیوی کالج میں پروفیسر ہے، اس کا اصرار ہے کہ میں اپنی داڑھی منڈوا دوں۔ میں نے اسے بہت سمجھایا، احادیث کے حوالے دیے، صحیح حدیث ((فَمَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِیْ فَلَیْسَ مِنِّیْ)) سے قائل کرنے کی کوشش کی اور اس کے علاوہ بھی ہر طرح سمجھا بجھا کر دیکھ لیا لیکن وہ کچھ بھی ماننے کے لیے تیار نہیں۔ اس کا فیصلہ اٹل ہے کہ بہرحال داڑھی بالکل صاف کرواؤ جب کہ میں داڑھی منڈوانے کے لیے ہر گزر تیار نہیں ہوں۔میں یہ بھی نہیں چاہتا کہ میں اسے چھوڑ دوں یا وہ مجھے چھوڑ دے۔ بچے ہیں، وہ ابھی مجھ سے باغی ہو گئے ہیں۔ اب آپ بتلائیں کہ ان حالات میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟ ( ایک سائل) (۸ فروری ۲۰۰۲ء) جواب : اپنی نافرمان بیوی کے لیے کثرت سے اللہ سے ہدایت کی دعا کریں، وہی دلوں کو پھیرنے والا ہے۔ اللہ کی رحمت سے مایوسی کا اظہار مت کریں۔ بعض دفعہ وہ اپنے نیک بندوں کو بھی ابتلاء (آزمائش) میں ڈال دیتا ہے تاکہ انھیں جنت میں رفیع مقام سے نوازے۔ دل گھبرانے لگے تو قران میں پیغمبروں کے دعوتی پیغامات کو پڑھ کر اپنے آپ کو دلاسہ دیا کریں اور بالخصوص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر جو کٹھن مراحل گزرے ہیں ان کو اپنے لیے ڈھارس بنائیں، وعظ و نصیحت کا سلسلہ بدستور جاری رکھیں، ممکن ہے کسی وقت اللہ رب العزت اس کے سخت دل کو نرم کرکے صراطِ مستقیم کی طرف پھیر دے۔ اگر آپ دوسری شادی کا سوچ لیں تو ممکن ہے اس سے بھی اس کی اصلاح ہو جائے۔ اس کے اچھے
Flag Counter