Maktaba Wahhabi

253 - 382
اب یکم مئی ۱۹۹۸ء کے الاعتصام کے ص:۱۵ پر سوال کے جواب سے مظہر ہے کہ بعض اہل علم کے نزدیک دو طلاق رجعی کے بعد کسی دوسرے سے نکاح کرلے پھر مطلقہ ہو کر پہلے شوہر سے نکاح کرلے تو پھر بھی اسے صرف ایک ہی طلاق کا حق باقی رہتا ہے۔ یعنی پچھلی دو طلاقیں بھی شمار میں ائیں گی۔ اب سب فتاویٰ کو یکجا کرکے پڑھنے سے ایک اشکال کی صورت بن جاتی ہے کہ ایک یا دو رجعی طلاقوں کے بعد کسی دوسرے آدمی سے نکاح کرلے پھر مطلقہ یا بیوہ ہو کر پہلے شوہر سے نکاح کرنے پر پہلی طلاقیں شمار میں ائیں۔ یعنی پہلے شوہر کو ایک یا دو طلاقوں کا حق ہو گا اور اگر مرد اپنی بیوی کو تین طلاقیں پوری کرکے چھوڑے اور خاتون کسی اور سے شادی کرلے۔ بعد ازاں مطلقہ یا بیوہ ہو کرپہلے شوہر( جو پہلے ہی تین طلاقیں دے چکا تھا) سے نکاح کرلے تو وہ شوہر نئے سرے سے تین طلاقوں کا حق رکھنے کا مجاز ہے تو مذکورہ بالا ایک دو طلاقیں دینے والا تین طلاقوں کے حق سے محروم کیوں؟ اور اگر ہر صورت میں پہلی طلاقوں کا شمار لازم کر لیا جائے تو پھر تین طلاقیں دینے والے کا دوسرا نکاح ہی محال ہے جو خلاف قرآن و سنت ہے۔ وضاحت فرما کر مشکور فرمادیں۔ (ڈاکٹر عبید الرحمن چوہدری۔لاہور) (۲۶ جون ۱۹۹۸ء) جواب : مذکورہ بالا صورت میں عورت کی علیحدگی طلاق رجعی کی صورت میں ہوئی ہے۔ جب کہ دوسری شکل میں طلاقوں کا عدد چونکہ مکمل ہو چکا ہے۔ بظاہر ابدی علیحدگی ہونی چاہیے۔ لیکن ﴿یُرِیْدُ اللّٰہُ بِکُمُ الْیُسْرَ﴾ کی حکمت الٰہی کی بناء پر نئے سرے سے اس بندے کو تین طلاقوں کاحق تفویض کردیا گیا ہے۔ دو طلاق کے بعد نکاحِ جدید کرنے والے کے پاس ایک طلاق کا حق موجود ہے؟ سوال :ایک آدمی نے دو طلاق کے بعد عقد ِ جدید بعد اَز عدت کیا۔ کیا اب اس کے لیے ایک طلاق کا حق باقی ہے یا تین طلاق کا ؟ ( ایک سائل از لاہور) (یکم مئی ۱۹۹۸ء) جواب :مذکورہ بالا شخص کو صرف ایک طلاق کا حق حاصل ہے۔ سابقہ دونوں طلاقیں شمار میں ائیں گی۔یہاں تک کہ بعض اہل علم کے نزدیک بایں صورت عورت اگر کسی دوسری جگہ نکاح کرکے پھر مطلّقہ ہو کر پہلے شوہر سے نکاح کرلے تو پھر بھی اسے صرف ایک ہی طلاق کا حق باقی رہتا ہے۔ (ملاحظہ ہو : تفسیر ابن کثیر) عدت گزرنے کے بعد بغیر نکاح کے میاں بیوی کا ایک ساتھ رہنا: سوال : ایک شخص نے اپنی بیوی کو اُس کے نافرمان اور بدچلن ہونے کی بناء پر طلاق ثلاثہ مورخہ ۸۹/۲/۲۶ کو دی جو کہ بعد میں مصالحتی کونسل نے دونوں فریقوں میں مصالحت کروا کر ختم کروا دی ۔اس کے بعد ۹۰/۶/۱۰ کو اس کے اپنے بچوں، زیورات اور قیمتی پارچہ جات کے ساتھ گھر سے بھاگ جانے کی بناء پر ۹۰/۷/۱کو دوبارہ طلاق ثلاثہ دی۔ جس کی توثیق چیئرمین مصالحتی کونسل نے اپنے دستخطوں اور مہر کے ساتھ مورخہ ۹۰/۹/۱۹ کو کی ، اور طلاقِ ثلاثہ مؤثر
Flag Counter