Maktaba Wahhabi

140 - 418
’’یہ (قرآن) لوگوں کے لیے وضاحت اور پرہیز گاروں کے لیے ہدایت اور نصیحت ہے۔‘‘[1] قرآن کریم کی نصیحت سے مستفید ہونے والے وہی لوگ ہیں جو متقی اور پرہیز گار ہیں۔ ہم اللہ تعالیٰ سے دست بدعا ہیں کہ وہ ہمیں بھی ان کے زمرے میں شامل فرمادے۔ ٭ اَلْشِّفَائُ: اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم کا نام’’ الشفاء ‘‘بھی رکھا ہے اور اپنی کتاب مقدس میں تین مواقع پر قرآن عظیم کو ’’الشفاء‘‘ ہی کے نام سے موسوم فرمایا ہے: ٭ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’اے لوگو! یقینا تمھارے پاس تمھارے رب کی طرف سے (قرآن کی) نصیحت آگئی ہے اور (یہ) شفا ہے ان (بیماریوں) کے لیے جو سینوں میں ہیں۔‘‘[2] بے شک نفاق، حسد اور کینے جیسی بیماریاں دلوں کا روگ ہیں جن کے لیے قرآن کریم شفاء ہے جبکہ یہ بیماریاں بدنی بیماریوں سے زیادہ شدید اور مہلک ہیں۔[3] اس میں کوئی شک نہیں کہ شریعت کی اطاعت اور پیروی کے معاملے میں ظاہر ہونے والی خواہشات کی بیماریاں اور علم الیقین میں دراڑیں ڈالنے والے شکوک و شبہات کی وہ بیماریاں جو سینوں میں جنم لیتی ہیں ان کے لیے قرآن کریم شفا ہے۔[4] ٭ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
Flag Counter