’’ رہے وہ لوگ جو نیک بخت بنائے گئے ہوں گے تو (وہ)جنت میں ہوں گے۔ وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے جب تک آسمان اور زمین (باقی) رہیں گے مگر یہ کہ آپ کا رب (کچھ اور) چاہے۔(یہ اللہ کی)عطا ہے جو کبھی ختم نہ ہو گی۔‘‘[1] اس ساری بحث سے قرآن کریم کے درج ذیل مقاصد سامنے آتے ہیں : ٭ اصلاح عقائد : تخلیق کی ابتدا، اس کے انجام اور ان دونوں کے مابین پیش آنے والے حقائق کی طرف لوگوں کی راہنمائی کے ذریعے سے عقائد کی اصلاح کرنا۔ ٭ اصلاح عبادات: تز کیہ نفوس اورارواح کو غذا مہیا کرنے والے اور عزائم کوپختہ کرنے والے امور کی طرف انسان کی راہنمائی کے ذریعے سے عبادات کی اصلاح کرنا۔ ٭ اصلاح اخلاق: اخلاق حسنہ کے فضائل کی طرف راہنمائی اور اخلاق رذیلہ سے متنفر کرکے ان کے اخلاق کی اصلاح کرنا۔ ٭ اصلاح معاشرہ: لوگوں کے مابین فاصلے پیدا کرنے والی فرقہ بندیوں کا خاتمہ کر کے تعصبات مٹانے اور ان کی صفوں میں اتحاد پیدا کرنے کے لیے ان کی رہبری اور معاشرے کی اصلاح کرنا۔ یہ کام بہت خوش اسلوبی سے لوگوں کو یہ احساس دلا کر انجام دیا گیا ہے کہ سب ایک ہی جنس، ایک ہی جان اور ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، ان سب کے باپ آدم علیہ السلام اور ماں حواعلیہا السلام ہیں۔ کسی قبیلے کو کسی دوسرے قبیلے پر کوئی فضیلت حاصل ہے نہ کسی فرد کوکسی فرد پر کوئی فوقیت حاصل ہے۔ ہاں!صاحب تقویٰ مسلمان یقینا افضل ہے۔ اللہ تعالیٰ کے حضوراور اس کے دین اور شریعت کی نظر میں سب مساوی ہیں۔ افضلیت ،حقوق وفرائض اور ذمہ داریوں میں بلا امتیاز سبھی ہم پلہ ہیں اور بلاشبہ اسلام نے ملت اسلامیہ کے مابین ایسا رشتہ اخوت قائم کیا ہے جو نسبی اور عصبی رشتوں سے زیادہ مضبوط ہے۔ وہ سب ایک ہی امت |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |