Maktaba Wahhabi

67 - 382
انکار کردے اور اللہ تعالیٰ کو برا بھلا بھی کہے تو: ۱۔کیا اس شخص کا نکاح باقی رہے گا؟ ۲۔اس شخص سے ہمیں کیا سلوک کرنا چاہیے؟ ۳۔ایسے شخص کی خوشی میں شریک ہونا کیسا ہے ؟ برائے مہربانی قرآن و حدیث کی روشنی میں وضاحت فرمادیں۔ جواب :اللہ رب العزت کے بارے میں گستاخی کرنے والا آدمی مرتد اور دین سے خارج ہے۔ قرآن مجید میں ہے: ﴿وَ مَنْ یَّکْفُرْ بِالْاِیْمَانِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُہٗ وَ ہُوَ فِی الْاٰخِرَۃِ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ ﴾ (المائدۃ : ۵) ’’اور جو شخص ایمان سے منکر ہو اور اس کے عمل ضائع ہو گئے اور وہ آخرت میں نقصان پانے والوں میں ہو گا۔‘‘ ایسے پاگل اور مخبوط الحواس شخص کو ہر ممکن طریقے سے سمجھانا چاہیے۔ اگر وہ اپنی حرکات سے باز نہ آئے تو اس سے مکمل بائیکاٹ ہونا چاہیے۔ قرآن میں ہے: ﴿ ٰٓیاََیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لاَ تَتَّخِذُوْا عَدُوِّیْ وَعَدُوَّکُمْ اَوْلِیَآئَ﴾ (الممتحنۃ : ۱) ’’مومنو! میرے اور اپنے دشمنوں کو دوست مت بناؤ۔‘‘ اسلام میں پسند کی شادی کے متعلق کیاحکم ہے ؟ سوال : ہمارے بڑوں نے ہماری منگنی طے کی جو کہ بچپن میں ہوئی تھی۔ مگر یہ منگنی میرے پسند نہیں ہے۔ میں جس کو پسند کرتا ہوں وہ بھی مجھے پسند کرتی ہے۔ ۱۔ اب ہمیں یہ بتائیں کہ اسلام پسند اور نا پسند کے بارے میں کیا فرماتا ہے؟ ۲۔ کیا یہ شادی یا نکاح ہمیں جائز ہے یا نہیں؟ یا پھر جائز نہیں ہے تو کیوں؟ بچپن کی منگنی نام کی ہوتی ہے۔ فلاں رشتہ فلاں کو دیا جائے گا اور اصل منگنی شادی سے ۷ دن پہلے کی جاتی ہے۔ ۳۔ نکاح کے وقت اگر عورت انکار کر دے تو کیا عورت کا یہ حق ہے یااسلام اس کے خلاف ہے؟ اگر زبردستی اس عورت کا نکاح کرایا جائے تو کیا یہ شادی ہو گی یا پھر عورت کی پسند والی شادی ہو گی۔ (ب۔ ن۔ کھ۔ ک کھ) (۱۰ اکتوبر ۱۹۹۷ء) جواب : نکاح کے سلسلہ میں مرد شرعاً خود مختار ہے۔ اور لڑکی کی رائے کی بھی قدر کی ہے۔ اس پر زبردستی نہیں ہونی چاہیے لیکن ظروف و احوال کے اعتبار سے اس کو ولی سے منسلک کر دیاہے ۔ جس کا مفہوم یہ ہے کہ دونوں باہمی اتفاق
Flag Counter