Maktaba Wahhabi

266 - 382
بیوی صلح کرنا چاہتے ہیں، آپ مہربانی فرما کر رہنمائی کریں۔ (محمد عرفان) (۱ فروری ۲۰۰۲ء) جواب : طلاق تحریر میں لانے سے واقع ہو جاتی ہے ۔’’صحیح بخاری ‘‘میں حدیث ہے: إِنَّ اللّٰهِ تَجَاوَزَ عَنْ أُمَّتِی مَا حَدَّثَتْ بِہِ أَنْفُسَہَا، مَا لَمْ تَعْمَلْ أَوْ تَتَکَلَّمْ ۔[1] راجح مسلک کے مطابق ایک وقت کی تین طلاقیں ایک ہی طلاق رجعی واقع ہوتی ہے ، جس طرح کہ’’صحیح مسلم‘‘ میں حضرت ابن عباس کی روایت میں صراحت ہے۔ لہٰذا عدت کے اندر رجوع ہو سکتا ہے۔( جو تین طہر یا تین حیض ہے۔ اگر عورت حاملہ ہو تو وضعِ حمل ہے) اور عدت گزرنے کی صورت میں نئے حق مہر کے ساتھ دوبارہ نکاح کا جواز بھی ہے۔ اقسامِ طلاق طلاق کی اقسام کتنی ہیں؟ سوال :طلاق کی کتنی قسمیں ہیں اور اگر مرد عورت کو ایک طلاق کا لفظ کہہ دے تو کیا طلاق ہو جائے گی ؟( کرم الدین کھوسہ معلم القرآن گورنمنٹ مڈل سکول دولت گھاڑی میر حسن پوسٹ آفس خود ضلع تمبو، بلوچستان) جواب :طلاق کی دو قسمیں ہیں۔ بائن اور رجعی رجعی طلاق: وہ ہے جس میں شوہر کو بلا رضا و رغبت عورت سے رجوع کا اختیار ہو۔ اس میں شرط ہے کہ عورت مدخول بہا(جس عورت سے ہم بستری کی گئی ہو) ہو اور طلاق بائن وہ ہے جس کے بعد رجوع کا اختیار نہ ہو۔اس کا تعلق غیر مدخول بہا(جس عورت سے ہم بستری نہ کی گئی ہو)، خلع اور مطلقہ ثلاث وغیرہ سے ہے۔ نیز پھر طلاق کی دو حالتیں ہیں۔ طلاق سنی اور طلاق بدعی۔ طلاق سنّی وہ ہے جو مدخول بہا کو بحالت ِ طہر بغیر صحبت دی جائے۔ اور طلاق بدعی وہ ہے جو بحالت ِ حیض یا جماع والے طہر میں یا تینوں طلاقیں اکٹھی دی جائیں۔ پہلی قسم بالاتفاق واقع ہو جاتی ہے۔ البتہ دوسری قسم میں فقہاء محدثین کا اختلاف ہے۔ تفصیل مطولات میں ملاحظہ فرمائیں۔ نیز اصل یہی ہے کہ لفظ طلاق صرف ایک دفعہ استعمال کیا جائے حتی کہ عدت گزر جائے۔ دوبارہ لفظ طلاق کا استعمال صرف بوقتِ ضرورت ہے۔ یعنی وہ ایسی صورت میں کہ خاوند طلاق دے کر رجوع کر چکا ہو۔ اب دوبارہ پھر
Flag Counter