Maktaba Wahhabi

107 - 418
’’اللہ نے ان لوگوں کی بات سن لی جنھوں نے کہا کہ اللہ فقیر ہے اورہم مال دار ہیں۔ یقینا ان کی یہ بات ہم لکھ لیں گے اور وہ جو نبیوں کو ناحق قتل کرتے رہے (وہ بھی ان کے اعمال نامے میں درج ہے) اور(قیامت کے دن) ہم ان سے کہیں گے: اب جلانے والے عذاب کا مزہ چکھو۔‘‘[1] اور فرمایا: ’’اور یہودیوں نے کہا: اللہ کا ہاتھ بندھا ہوا ہے۔ بندھ گئے (خود) انھی کے ہاتھ، اور لعنت پڑی ان پر ان کے اس قول کی وجہ سے، بلکہ اللہ کے تو دونوں ہاتھ کھلے ہوئے ہیں، وہ جیسے چاہے خرچ کرتا ہے۔‘‘[2] ٭ اہل کتاب کے چھپائے ہوئے مسائل کا بیان: عہد قدیم کے ابواب کا مطالعہ کرنے والا دیکھتا ہے کہ یہ ابواب یوم آخرت،اس کی نعمتوں اورجہنم کے تذکرے سے خالی ہیں جبکہ بنیادی طورپر یہودی بعث و نشور، حساب کتاب اور جنت و جہنم کا اسی طرح اقرار کرتے ہیں جس طرح قرآن ان کے بارے میں خبر دیتا ہے، چنانچہ ان کا اقرار اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ یوم آخرت اوراس سے متعلقہ دیگر امور ان مسائل میں سے ہیں جنھیں اہل کتاب نے چھپایا ہے۔[3]
Flag Counter