٭ انسان کے لیے ناممکن ہے کہ وہ اس کی مثل کوئی کلام کہہ سکے۔ مالک الملک کا کلام غالب اور زبردست ہے۔ ٭ قرآن کریم مخلوق نہیں ہے بلکہ اللہ کا کلام ہے۔[1] ان اقوال پر غوروفکر کرنے والا اس نتیجے پر پہنچتا ہے کہ یہ تمام اقوال قرآن کریم کے وصف کے اعتبار سے ’’العزیز‘‘ پر منطبق ہوتے اوراسی سے مناسبت رکھتے ہیں۔ یہ اقوال تضاد کے اعتبار سے نہیں بلکہ تنوع کے اختلاف کے اعتبار سے قرآن کریم کی عظمت، عزت، رفعت اور برتری پر دلالت کرتے ہیں۔ ہم بزرگ و برتر اللہ العزیز کی حمد کرتے ہیں جس نے کتاب عزیز نازل فرمائی۔ ٭ ارشاد ربانی ہے: ’’اور بلاشبہ یہ نہایت بلند مرتبہ کتاب ہے۔‘‘[2] ٭ اسے اللہ نے اپنے نبی عزیز صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل فرمایا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : ’’لوگو! تمھارے پاس تمهی میں سے ایک رسول عزیز آگیا ہے۔‘‘ [3] ٭ اور یہ امت عزیز کے لیے نازل ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ’’اور عزت اللہ ہی کے لیے ہے،اور اس کے رسول کے لیے ، اورمومنوں کے لیے۔‘‘[4] |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |