اس تحریف کے لیے انھوں نے نہایت پر فریب طریقہ اختیار کیا۔ وہ یہ کہ چونکہ ہر مسلمان کے دل میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت و توقیر ہے، اس لیے انھوں نے قرآنی آیت: ’’محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ کے رسول ہیں، اور جو لوگ آپ کے ساتھ ہیں وہ کافروں پر بہت سخت اور آپس میں نہایت مہربان ہیں۔‘‘[1] میں درود’’ صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘کا اضافہ کرکے قرآن کریم کا نسخہ شائع کردیا، یعنی اس طرح : ان کی شاطرانہ فن کاری یہ ہے کہ درود و سلام کے الفاظ کا اضافہ کرکے مسلمانوں کے جذبات سے فائدہ اٹھائیں اوراس کے پردے میں تحریف قرآن کی مذموم جسارت کرلی جائے جوانھوں نے کر ڈالی۔ علمائے اسلام کے شدید احتجاج پر مذکورہ ناشرینِ قرآن نے اپنے قرآن کی تقسیم روک دی۔ علماء نے کہا: اس کی تقسیم روک دینا کافی نہیں ہے بلکہ اس مصحف کے تمام نسخے تلف کردینے چاہئیں۔انھوں نے زوردیا کہ تلف کرنا اس لیے ضروری ہے کہ اس میں ایک اضافہ ہے۔ ناشرین کہنے لگے: یہ اضافہ تو نہایت پسندیدہ اور محمود ہے۔ علماء نے ان کے اس موقف کوبھی مسترد کردیا اورکہا: قرآن توقیفی کتاب ہے یعنی اس کتاب مقدس کے الفاظ اورترتیب و حی الٰہی پر مبنی ہے، اس لیے ہم اس میں ایک لفظ کی بھی کمی بیشی کیے بغیر اس کو ٹھیک اسی شکل میں پڑھیں گے اور شائع کریں گے جس شکل میں وہ نازل ہوا ہے۔[2] ٭ قرآن کریم کی حفاظت کے لیے اللہ تعالیٰ کی تدبیر: ہم جانتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |