٭ عامر علی داود: سابق بھارتی عیسائی عامر علی داود جو بعدمیں مسلمان ہو گئے، وہ قرآن عظیم کے سلسلے میں پیش آنے والا اپنا تجربہ بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں: ’’میں نے انگریزی زبان میں قرآن کریم کے ترجمے کا ایک نسخہ لیا کیونکہ مجھے معلوم تھا کہ مسلمانوں کے ہاں یہی ایک مقدس کتاب ہے، پھرجب میں نے قرآن کو پڑھنا شروع کیا اور اس کے معانی و مفاہیم پر غور و فکر کرنے لگاتو میری ساری دلچسپیاں اور توجہات صرف قرآن کریم سمجھنے پر مرکوز ہو گئیں۔ کیا بتاؤں! مجھے اس وقت کس قدر مسرت بخش حیرت کا سامنا کرنا پڑاجب مجھے یکایک قرآن کریم کے ابتدائی صفحات ہی میں تخلیق کائنات کے مقصد کے سلسلے میں اپنے خلجان انگیز سوال کا نہایت تسلی بخش اور صحیح جواب مل گیا۔ میں نے سورئہ بقرہ کی 30 سے 39 تک کی آیات پڑھیں… اور یہ وہ آیات ہیں جو ہر جویائے حقیقت، انصاف پسند قاری اور محقق پر اصل حقیقت واضح کر دیتی ہیں… بلاشبہ یہ آیات نہایت وضاحت و شرح اور تسلی بخش انداز سے تخلیق و ہبوطِ آدم کا قصہ بیان کرتی ہیں۔‘‘[1] ٭ براؤن اور گہرے سمندر کا راز: براؤن نے قرآن کریم کا مطالعہ شروع کیا حتی کہ وہ اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد تک پہنچ گیا: ’’یا (کافروں کے اعمال) گہرے سمندر میں اندھیروں کی طرح ہیں، جسے ایک موج ڈھانپتی ہو، اس کے اوپر ایک اور موج ہو، اس کے اوپر بادل ہو، (غرض) اوپر تلے |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |