ذاتی امور اور قلبی جذبات و معاملات کے بارے میں مومنوں کو عدل کا حکم دیتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ’’اور کسی قوم کی دشمنی تمھیں اس بات پرآمادہ نہ کرے کہ تم عدل نہ کرو۔عدل کرو، یہی بات تقویٰ کے زیادہ قریب ہے۔‘‘[1] اللہ تعالیٰ نے سیاسی اور سرکاری معاملات میں مومنوں کو عدل کا حکم اس طرح دیا ہے: ’’اور جب تم لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف کے ساتھ فیصلہ کرو۔‘‘[2] مومنوں کو اغیار اور دشمنوں کے ساتھ بھی بھرپور عدل کی تاکید کی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ’’اور ان سے جنگ کرو یہاں تک کہ فتنہ باقی نہ رہے اور دین صر ف اللہ کے لیے ہو جائے، پھر اگر وہ باز آ جائیں تو ظالموں کے سوا کسی پر زیادتی جائز نہیں۔‘‘[3] مسلمان خواہ نیکو کار ہوں یا بدکار، ان سب کے ساتھ مومنوں کو عدل کرنے کا حکم دیتے ہوئے فرمایا: ’’(اگر مومنوں کاایک گروہ دوسرے پر زیادتی کرے) تو تم اس سے لڑو جو زیادتی کرتا |
Book Name | قرآن کی عظمتیں اور اس کے معجزے |
Writer | فضیلۃ الشیخ محمود بن احمد الدوسری |
Publisher | مکتبہ دار السلام لاہور |
Publish Year | |
Translator | پروفیسر حافظ عبد الرحمن ناصر |
Volume | |
Number of Pages | 418 |
Introduction |