Maktaba Wahhabi

200 - 382
ہیں۔ ملاحظہ ہو:فتح الباری :۵/ ۲۸۹۔ دوسری بیوی کو اتنی مالیت کی اشیاء لے کر دینا اور دیگر مذکورہ مالی فوائد پہنچانا ضروری نہیں کیوں کہ پہلی بیوی سے وعدے دوسری کی آمد سے پہلے کے ہیں اس لیے اُن کی پابندی ضروری ہے تاہم دوسری سے نکاح کے بعد دونوں میں مساوات ضروری ہے۔ پہلی بیوی کو پہلے جو کچھ مل چکا ہے وہ اُسی کا استحقاق ہے دوسری کو اس میں کوئی دخل نہیں۔ اور بعد میں جو چیز بھی خریدی جائے گی اس میں دونوں بحصہ برابر شریک ہوں گی۔ اگرچہ پہلی کے پاس وہ شے موجود ہو، رضا مندی سے دونوں میں رقم بھی تقسیم ہوسکتی ہے یا کوئی ایک اتنی قیمت لینا چاہے تو لے سکتی ہے۔ سوال : 3… لے پالک بیٹے کے لیے جو دو عدد پلاٹ ۵،۵ مرلے کا وعدہ کیا ہے وہ بھی پورا کیا جائے گا یا کہ نہیں جب کہ دوسری بیوی سے بھی اولاد موجود ہے۔ (سائل) (۲۶ مئی ۲۰۰۷ء) جواب : انھی دلائل کی بنا پر لے پالک سے بھی وعدہ پورا ہونا چاہیے۔ دوسری بیوی کی اولاد کا معاملہ اس سے مختلف ہے۔ ان کی آپس میں مساوات ضروری ہے، لے پالک سے تعلق نہیں۔ سوال : 2… اسی طرح سرحد کے ٹؤر کا پانچ فی صد حصہ پہلی بیوی کو دے گا یا کہ دوسری کے لیے بھی پانچ فی صد حصہ دینا ہوگا۔ (سائل) (۲۶ مئی ۲۰۰۷ء) 4… دو بیویوں کے درمیان عدل ومساوات کی حدود کیا ہیں؟ مثلاً ایک عورت کے پاس پہلے سے مکان اور گھریلو استعمال کی چیزیں موجود ہیں دوسری شادی پر اس بیوی کے لیے پہلے اتنا ہی مکان اور گھریلو اشیاء فراہم کرے گا پھر مساوات شروع کرے گا؟ اور شوہر دوسری بیوی کو اگر کوئی چیز خرید کر دیتا ہے اور وہ چیز پہلی بیوی کے پاس موجود ہے تو پہلی کو اس کے برابر کوئی اور چیز لے کر دے گا یا اتنی رقم دے گا کہ وہ اپنی کوئی اور چیز بنالے؟ یا کسی اور جگہ پر اپنی مرضی سے صرف کرلے؟ (سائل) (۲۶ مئی ۲۰۰۷ء) 5… کیا مرد پر لازم ہے کہ اگر نیا گھر دوسری بیوی کو بنا کر نہیں دے سکتا تو پہلا گھر اور ضرورت کی اشیاء دو حصوں میں برابر بانٹ دے۔ (سائل) (۲۶ مئی ۲۰۰۷ء) جواب : دوسری عورت سے نکاح کے بعد حسبِ حیثیتِ شوہر برابر سلوک ہونا چاہیے اور جو پہلی بیوی کے پاس موجودہے بموجب وعدہ وہ اسی کا حق ہے۔ اس کی رضامندی کے بغیر جملہ اشیاء میں تصرف ناجائز ہے۔ سوال : 7… پہلی بیوی کا جیب خرج جو 4000 مقرر تھا اور دوسری کے لیے 2000 مقرر ہوا آیا اب اس جیب خرچ میں برابری ہوگی یا اسی حساب سے کمی بیشی ہوگی۔ یعنی پہلی کو اگر 4000 سے 5000 کردیتا ہے تو دوسری کو 2000سے 3000 کرے گا۔ (سائل) (۲۶ مئی ۲۰۰۷ء) جواب : اولاً تو دونوں بیویوں کا جیب خرچ برابر ہونا چاہیے تاہم باہمی رضا مندی سے کم یا زیادہ کیا جاسکتا ہے۔
Flag Counter