Maktaba Wahhabi

59 - 532
(قیامت کے)دن آپ دیکھیں گے کہ مومن مردوں اور عورتوں کا نور ان کے آگے آگے اور ان کے دائیں دوڑ رہا ہوگا آج تمہیں ان جنتوں کی خوشخبری ہے جن کے نیچے نہریں جاری ہیں جن میں ہمیشہ کی رہائش ہے،یہی عظیم کامیابی ہے۔اس دن منافق مرد اور منافق عورتیں ایمان والوں سے کہیں گے کہ ہمارا انتظار تو کرو کہ ہم بھی تمہارے نور سے کچھ روشنی حاصل کرلیں،جواب دیا جائے گا کہ تم اپنے پیچھے لوٹ جاؤ اور روشنی تلاش کرو،پھر ان مومنین کے اور ان(منافقین)کے درمیان ایک دیوار حائل کردی جائے گی جس میں دروازہ بھی ہوگا،اس کے اندرونی حصہ میں تو رحمت ہوگی اور باہر کی طرف عذاب ہوگا۔یہ چلا چلا کر ان سے کہیں گے کہ کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے وہ کہیں گے کہ ہاں تھے تو سہی لیکن تم نے اپنے آپ کو فتنہ میں ڈال رکھا تھا اور انتظار میں ہی رہے اور شک وشبہ کرتے رہے اور تمہیں تمہاری فضول تمناؤں نے دھوکہ میں ہی رکھایہاں تک کہ اللہ کا حکم آ پہنچا اور تمہیں اللہ کے بارے میں دھوکہ دینے والے نے دھوکہ میں ہی رکھا۔الغرض آج تم سے نہ فدیہ(اور نہ بدلہ)قبول کیا جائے گا اور نہ کافروں سے،تم(سب)کا ٹھکانادوزخ ہے‘ وہی تمہاری رفیق ہے اور وہ برا ٹھکانا ہے۔ چنانچہ فرمان باری تعالیٰ﴿يَوْمَ تَرَى الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ يَسْعَىٰ نُورُهُم بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَبِأَيْمَانِهِم﴾کی تفسیر میں ضحاک رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ اس کا مفہوم یہ ہے کہ:جس دن آپ مومن مردوں اور مومن عورتوں کو دیکھیں گے کہ ان کی(نور)ہدایت ان کے سامنے دوڑ رہی ہوگی اور ان کے نامہائے اعمال ان کے دائیں ہاتھوں میں ہوں گے[1]۔ اور کہا گیا ہے کہ آیت کریمہ میں ’’بائ‘‘ فی ؔ کے معنیٰ میں ہے،یعنی ان کے داہنے ہاتھوں میں ہوگا،یا عن کے معنیٰ میں ہے،یعنی دائیں جانب ہوگا[2] اور اکثر مفسرین کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے روز مومنوں کو ان کے اعمال کے بقدر نور عطا فرمائے گا جس سے وہ پل صراط پر چلیں گے،اور دھوکہ دینے کی غرض سے
Flag Counter