Maktaba Wahhabi

439 - 532
﴿يَوْمَ نَحْشُرُ الْمُتَّقِينَ إِلَى الرَّحْمَـٰنِ وَفْدًا(٨٥)﴾[1]۔ جس دن ہم پرہیز گاروں کو اللہ رحمن کی طرف بحیثیت مہمان جمع کریں گے۔ امام طبری رحمہ اللہ نے اپنی سند سے علی رضی اللہ عنہ سے ذکر کیا ہے کہ متقیوں کو اونٹنیوں پر لے جایا جائے گا جن پر سونے کے کجاوے ہوں گے اور ان کی نکیلیں زبرجد(سبز اور زرد رنگ کا ایک مقدس قیمتی پتھر)کی ہوں گی‘ وہ ان پر سوار ہوجائیں گے یہاں تک کہ(پہنچ کر)جنت کے دروازوں پر دستک دیں گے[2]۔ 6- متقیوں کے لئے جنت قریب لائی جائے گی: ارشاد باری ہے: ﴿وَأُزْلِفَتِ الْجَنَّةُ لِلْمُتَّقِينَ(٩٠)﴾[3]۔ اور پرہیزگاروں کے لئے جنت قریب لائی جائے گی۔ نیز ارشاد ہے: ﴿وَأُزْلِفَتِ الْجَنَّةُ لِلْمُتَّقِينَ غَيْرَ بَعِيدٍ(٣١)﴾[4]۔ اور جنت پرہیزگاروں کے لئے بالکل قریب کردی جائے گی ذرا بھی دور نہ ہوگی۔ 7- متقیوں کے لئے جنت میں بالا خانے ہوں گے جن کے اوپر بھی بالا خانے بنے ہوں گے‘ جن کا ظاہری حصہ اندر سے اور اندرونی حصہ باہر سے نظر آئے گا:اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿لَـٰكِنِ الَّذِينَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ لَهُمْ غُرَفٌ مِّن فَوْقِهَا غُرَفٌ مَّبْنِيَّةٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ۖ وَعْدَ اللّٰهِ ۖ لَا يُخْلِفُ اللّٰهُ الْمِيعَادَ(٢٠)﴾[5] ہاں وہ لوگ جو اپنے رب سے ڈرتے رہے ان کے لئے بالا خانے ہیں جن کے اوپر بھی بنے بنائے بالاخانے ہیں ‘ ان کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں‘ اللہ عز وجل کا وعدہ ہے ‘ اللہ تعالیٰ وعدہ کی خلاف ورزی
Flag Counter