Maktaba Wahhabi

458 - 532
اپنا کام پورا کرکے ہی رہے گا‘ اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کا ایک اندازہ مقرر کررکھا ہے۔ (28)معاملات میں آسانی:تقویٰ کے ذریعہ معاملات میں آسانی حاصل ہوتی ہے: اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿وَمَن يَتَّقِ اللّٰهَ يَجْعَل لَّهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًا(٤)[1]۔ اور جو شخص اللہ سے ڈرے گا اللہ اس کے(ہر)کام میں آسانی کردے گا۔ چنانچہ جو شخص اللہ کا تقویٰ اختیار کرے گا اللہ اس کے سارے معاملات آسان کردے گا اور اس کی ہردشواری کو سہل بنادے گا۔ (29)گناہوں کی معافی اور اجروثواب:تقویٰ سے متقی کے گناہ معاف اور اجر و ثواب دوبالا ہوتے ہیں: ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَن يَتَّقِ اللّٰهَ يُكَفِّرْ عَنْهُ سَيِّئَاتِهِ وَيُعْظِمْ لَهُ أَجْرًا(٥)[2]۔ اور جو شخص اللہ سے ڈرے گا اللہ اس کے گناہ مٹادے گا اور اسے بڑا بھاری اجر دے گا۔ نیز ارشاد ہے: ﴿وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْكِتَابِ آمَنُوا وَاتَّقَوْا لَكَفَّرْنَا عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَلَأَدْخَلْنَاهُمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ(٦٥)[3]۔ اور اگر اہل کتاب ایمان لاتے اور تقویٰ اختیار کرتے تو ہم ان کی تمام برائیاں معاف فرما دیتے اور ضرور انہیں راحت و آرام کی جنتوں میں لے جاتے۔ (30)تقویٰ متقیوں کو ہدایت یابی اور نصیحت مندی عطاکرتا ہے:کیونکہ اللہ کی آیتوں سے وہی لوگ استفادہ کرتے ہیں ‘ چنانچہ یہ آیتیں انہیں ہدایت کی راہ دکھاتی ہیں ‘ انہیں نصیحت کرتی ہیں اور انہیں ضلالت کی راہ سے روکتی ہیں،ارشاد باری ہے:
Flag Counter