Maktaba Wahhabi

485 - 532
اپنے اور دیگر لوگوں کے درمیان وحشت محسوس کرتا ہے،جس قدر وہ وحشت قوی تر ہوتی ہے وہ نیکو کار حضرات اور ان کی ہم نشینی سے دور اوران سے استفادہ کی برکت سے محروم ہوتا جاتا ہے،اور جس قدر وہ اللہ والوں سے دور ہوتا ہے اسی قدر شیطان کے چیلوں سے قریب ہوتا ہے،اس وحشت میں قوت پیدا ہوتی ہے یہاں تک کہ وہ مستحکم اور پائیدار ہوجاتی ہے اور نتیجۃً اس کے‘ اس کی بیوی ‘ اس کے بچے‘رشتہ دار نیز اس کے اور اس کے نفس کے درمیان وحشت پھیل جاتی ہے،چنانچہ آپ خود اسے اپنی ذات سے وحشت محسوس کرتا ہوا پائیں گے۔ بعض سلف نے کہا ہے کہ:’’جب میں اللہ کی نافرمانی(گناہ)کرتاہوں تو اس کی وحشت و نحوست اپنے چوپائے اور اپنی بیوی کے چال چلن میں محسوس کرتا ہوں ‘‘[1]۔ فضیل بن عیاض رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’(جب)میں گناہ کرتا ہوں تو اس کی وحشت ونحوست اپنے گدھے اور خادم کی چال چلن میں محسوس کرتا ہوں‘‘[2]۔ خلاصۂ کلام یہ ہے کہ اطاعت اللہ عزوجل سے قربت واجب کرتی ہے،اور قربت جتنی پائیدار ہوگی انسیت و محبت اتنی ہی گہری ہوگی،اور گناہ رب سبحانہ وتعالیٰ سے دوری واجب کرتا ہے،اور دوری جتنی زیادہ ہوگی وحشت و نحوست اتنی ہی پائیدار ہوگی،اور وحشت کا سبب حجاب(پردہ)ہے،حجاب جتنا دبیز ہوگا وحشت اتنی زیادہ ہوگی،چنانچہ غفلت وحشت پیدا کرتی ہے اور اس سے سخت گناہ کی وحشت ہے اور اس سے کہیں زیادہ سخت شرک وکفر کی وحشت ہے۔اور آپ کسی ایسے شخص کو نہیں پائیں گے جو ان میں سے کسی چیز میں ملوث ہو ‘ مگر جس قدر وہ ان میں ملوث ہوگا اسی قدر اس پر وحشت و نحوست چھائی ہوگی،چنانچہ اس کے چہرے اور دل پر بھی وحشت چھاجاتی ہے ‘نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ خود وحشت محسوس کرتا ہے اور لوگ اس سے وحشت محسوس کرتے ہیں[3]۔ (4)دل میں تاریکی:گناہ گار اپنے دل میں اسی طرح واضح تاریکی محسوس کرتا ہے جس طرح سیاہ رات کی تاریکی محسوس کرتا ہے،چنانچہ اس کے دل کے لئے معصیت کی تاریکی اس کی بصارت کی محسوس تاریکی کے مثل ہوجاتی ہے،کیونکہ اطاعت نور اور معصیت تاریکی ہے،اور جس قدر تاریکی قوی تر ہوتی ہے اس کی حیرت
Flag Counter