پانچواں مبحث:
ایمان کا نور اور نفاق کی تاریکیاں
پہلا مطلب:ایمان کا نور
پہلا مسلک:ایمان کا مفہوم:
اولاً:ایمان کا لغوی و اصطلاحی مفہوم:
ایمان کے لغوی معنیٰ:تصدیق کے ہیں،برادران یوسف نے اپنے والد سے کہاتھا:﴿وَمَا أَنتَ بِمُؤْمِنٍ لَّنَا﴾[1] یعنی آپ ہماری(باتوں کی)تصدیق کرنے والے نہیں ہیں۔
ایمان کی حقیقت(اصطلاحی مفہوم):
ایمان قول و عمل سے مرکب ہے،یعنی دل و زبان کااقرار ‘اور دل و زبان اور اعضاء و جوارح کا عمل،یہ چار چیزیں دین اسلام کی جامع ہیں:
(1) دل کا قول(اقرار):یعنی دل کی تصدیق،یقین اور اعتقاد۔
(2) زبان کا قول:یعنی شہادتین(کلمۂ شہادت):’’لا الہ الا اللہ ‘ محمد رسول اللہ‘‘(صلی اللہ علیہ وسلم)کی زبان سے ادائیگی اور اس کے لوازمات کااقرار۔
(3) دل کا عمل:یعنی نیت،اخلاص،محبت،تابعداری،اللہ کی طرف کامل توجہ،اس پر توکل و اعتماد اور اس کے لوازمات و متعلقات۔
|