Maktaba Wahhabi

292 - 532
(5) امانت میں خیانت،چنانچہ جب مسلمان کے پاس کوئی چیز بطور امانت رکھی جائے تو اس پر اس کی ادائیگی واجب ہے۔ خلاصۂ کلام یہ ہے کہ نفاق اصغر مکمل طور پر ظاہر و باطن‘ دل و زبان اور دخول وخروج کے اختلاف پر مبنی ہے،اسی لئے سلف کی ایک جماعت نے کہا ہے:’’نفاق کا خشوع یہ ہے کہ تم دیکھو کہ جسم سے تو خشوع کا اظہار ہورہا ہے لیکن دل خشوع سے خالی ہے‘‘[1]۔ یہ نفاق دین اسلام سے خارج نہیں کرتا‘ بلکہ یہ(اصل)نفاق سے کمتر نفاق ہے،کیونکہ عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہماسے روایت ہے ‘وہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’أربع من کن فیہ کان منافقاً خالصاً ومن کانت فیہ خصلۃ منھن کانت فیہ خصلۃ من النفاق حتی یدعھا:إذا حدث کذب،وإذا عاھد غدر،وإذا وعد أخلف،وإذا خاصم فجر‘‘[2]۔ چار خصلتیں ایسی ہیں کہ جس میں وہ پائی جائیں گی وہ خالص(پکا)منافق ہوگا،اور جس میں ان میں سے ایک خصلت ہوگی اس میں نفاق کی ایک خصلت ہوگی یہاں تک کہ وہ اسے چھوڑ دے:جب بات کرے تو جھوٹ بولے،جب معاہدہ کرے تو دھوکہ دے،جب وعدہ کرے تو وعدہ خلافی کرے اور جب جھگڑا کرے تو بیہودہ گوئی کرے۔ اور ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’آیۃ المنافق ثلاث:إذا حدث کذب،وإذا وعد أخلف،و إذا ائتمن خان‘‘[3]۔
Flag Counter