Maktaba Wahhabi

57 - 532
﴿وَإِن يُكَذِّبُوكَ فَقَدْ كَذَّبَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ جَاءَتْهُمْ رُسُلُهُم بِالْبَيِّنَاتِ وَبِالزُّبُرِ وَبِالْكِتَابِ الْمُنِيرِ(٢٥)﴾[1]۔ اور اگر یہ لوگ آپ کو جھٹلا دیں تو جو لوگ ان سے پہلے ہو گزرے ہیں انھوں نے بھی جھٹلایا تھا ان کے پاس بھی ان کے پیغمبر معجزے اور صحیفے اور روشن کتابیں لیکر آئے تھے۔ اللہ تعالیٰ صحیح علم‘ ہدایت اور ایسی روشن کتاب کے بغیر جو حق کو کھول کھول کر واضح طور پر بیان کرنے والی ہو،محض باطل کے ذریعہ مجادلہ(بحث وتکرار)والوں کی مذمت فرمائی ہے،چنانچہ نہ رہنمائی کرنے والی عقل ہو،نہ ہدایت یافتہ پیشوا ورہبر اور نہ ہی کوئی عقلی یا نقلی دلیل وبرہان،ارشاد باری ہے: ﴿وَمِنَ النَّاسِ مَن يُجَادِلُ فِي اللّٰهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَلَا هُدًى وَلَا كِتَابٍ مُّنِيرٍ(٨)﴾[2]۔ بعض لوگ اللہ کے بارے میں بغیر علم کے اور بغیر ہدایت کے اور بغیر روشن کتاب کے جھگڑتے ہیں۔ (18)اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿هُوَ الَّذِي يُنَزِّلُ عَلَىٰ عَبْدِهِ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ لِّيُخْرِجَكُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ ۚ وَإِنَّ اللّٰهَ بِكُمْ لَرَءُوفٌ رَّحِيمٌ(٩)﴾[3]۔ وہ اللہ ہی ہے جو اپنے بندے پر واضح آیتیں اتارتا ہے تاکہ وہ تمہیں اندھیروں سے نور کی طرف لے جائے،یقینا اللہ تعالیٰ تم پر نرمی کرنے والا رحم کرنے والا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہی اپنے بندہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر واضح آیتیں،مسکت حجت وثبوت،روشن دلائل اور قطعی براہین نازل فرماتا ہے،اور ان میں سے سب سے بڑی دلیل قرآن کریم ہے،تاکہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ پر نازل کردہ کتاب و حکمت کو بھیج کر لوگوں کو ضلالت وگمراہی،کفر وشرک،جہالت اور باہم متعارض آراء کی تاریکیوں سے نکال کر ایمان وتوحیداور علم وہدایت کی روشنی کی طرف لائے۔یہ(درحقیقت)اپنے بندوں پر اللہ کی رحمت
Flag Counter