Maktaba Wahhabi

223 - 532
آپ کہہ دیجئے کیا تم اللہ ‘ اس کی آیتوں اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا مذاق اڑاتے ہو؟ بہانے نہ بناؤ تم اپنے ایمان کے بعد کافر ہوچکے ہو۔ ہفتم:جادو‘ اور اسی قبیل سے صرف[1] اور عطف [2] بھی ہے،تو جس نے ایسا کیا یا اس سے راضی و خوش ہوا وہ کافر ہے،اس کی دلیل اللہ عزوجل کا درج ذیل فرمان ہے: ﴿وَمَا يُعَلِّمَانِ مِنْ أَحَدٍ حَتَّىٰ يَقُولَا إِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلَا تَكْفُرْ ۖ[3]۔ وہ دونوں کسی کو بھی اس وقت تک جادو نہ سکھاتے تھے جبتک کہ یہ نہ کہہ دیں کہ ہم تو ایک آزمائش ہیں لہٰذا کفر نہ کرو۔ ہشتم:مشرکین کا ساتھ دینا اور مسلمانوں کے خلاف ان کی مدد کرنا،اس کی دلیل یہ ارشاد باری ہے: ﴿وَمَن يَتَوَلَّهُم مِّنكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ إِنَّ اللّٰهَ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ(٥١)[4]۔ اور تم میں سے جوبھی ان سے دوستانہ رویہ رکھے گا وہ انہی میں سے ہوگا‘ بیشک اللہ تعالیٰ ظالم قوم کو ہدایت نہیں دیتا۔ نہم:جو یہ عقیدہ رکھے کہ بعض لوگوں کے لئے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت سے نکلنے کی گنجائش ہے،جیساکہ خضر علیہ السلام کو موسیٰ علیہ السلام کی شریعت سے نکلنے کی گنجائش تھی‘ تو ایسا شخص کافر ہے۔ دہم:اللہ کے دین سے اعراض کرنا‘ بایں طور کہ نہ تواسے سیکھے اور نہ ہی اس پر عمل کرے،اس کی دلیل درج ذیل فرمان باری ہے: ﴿وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن ذُكِّرَ بِآيَاتِ رَبِّهِ ثُمَّ أَعْرَضَ عَنْهَا ۚ إِنَّا مِنَ الْمُجْرِمِينَ
Flag Counter