Maktaba Wahhabi

327 - 532
دوسرا مطلب:بدعت کی تاریکیاں پہلا مسلک:بدعت کا مفہوم: بدعت کا لغوی مفہوم:بدعت عربی زبان میں دین کی تکمیل کے بعد اس میں کسی نئی چیز کی ایجاد کو کہتے ہیں،یا ہر اس من مانی قول یا عمل کو کہتے ہیں جس کونبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ایجاد کیا گیا ہو[1]۔کہا جاتا ہے ’’ابتدعت الشي ئ‘‘ میں نے فلاں شے ایجاد کی،جب کوئی قول یا عمل بلا کسی مثال سابق کے ایجا دکیا ہو[2] الغرض ’’بدع‘‘کا لفظ کسی چیز کے بلا کسی مثال سابق ایجاد کے لئے ہی بولا جاتا ہے،اور اسی سے ارشاد باری: ﴿بَدِيعُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ﴾[3]۔ بھی ہے،یعنی اللہ تعالیٰ بلا کسی مثال سابق کے آسمانوں اور زمین کو وجود بخشنے والا ہے [4]۔ اور شریعت کی اصطلاح میں اہل علم نے بدعت کی مختلف تعریفیں کی ہیں،جن میں سے بعض تعریفیں بعض کا تتمہ ہیں،چند تعریفیں درج ذیل ہیں: 1- شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’دین اسلام میں بدعت ہر اس امر کو کہتے ہیں جسے نہ اللہ تعالیٰ نے مشروع کیا ہو،نہ ہی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے،یعنی جس کی کوئی شرعی حیثیت نہ ہو،نہ واجب نہ مستحب‘‘[5]۔
Flag Counter