Maktaba Wahhabi

382 - 532
تیسری وجہ:یہ بدعی نماز ‘نماز سے متعلق کئی مسائل میں شریعت کے اصولوں کی مخالفت پر مشتمل ہے: 1- یہ نماز سجدوں کی تعداد،تسبیحوں کی تعداد،اور اسی طرح ہر رکعت میں سورئہ قدر و سورئہ اخلاص کی تلاوت کی تعداد کے اعتبار سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دیگر نمازوں میں معروف سنتوں کے خلاف ہے۔ 2- نماز میں خشوع و خضوع،استحضار قلبی،اللہ کے لئے فارغ البالی،نیز قرآن کریم کے معانی سے واقفیت،وغیرہ جیسی سنتوں کے خلاف ہے۔ 3- گھروں میں نوافل کی ادائیگی کی سنت کے خلاف ہے،کیونکہ نوافل کی ادائیگی مساجد کی بہ نسبت گھروں میں زیادہ افضل ہے،اسی طرح فرداً فرداً ادا کرنا بھی مسنون ہے سوائے رمضان میں نماز تراویح کے۔ 4- اس بدعی نماز کے وضع کرنے والوں کے نزدیک اس نماز کا کمال یہ ہے کہ اس دن(جمعرات کو)روزہ رکھا جائے،اور ایسا کرنے سے دو سنتوں کا معطل کرنا لازم آتا ہے،افطار کی سنت،اور بھوک و پیاس کی شدت سے دل کا فارغ رکھنا۔ 5- اس نماز سے فارغ ہونے کے بعد کئے جانے والے دو سجدے بلا وجہ ہیں [1]۔ سابقہ تمام دلائل،ائمہ کرام کے فرمودات،بطلان کے وجوہات اور مفاسد کے اقسام سے ایک عقلمند کے لئے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو جاتی ہے کہ صلاۃ الرغائب ایک بدترین قسم کی بدعت اور اسلام میں ایک بے اصل اور نو ایجاد شے ہے۔ 3- اسراء و معراج کی شب میں جشن منانا: اسراء و معراج کی شب اللہ عز وجل کی ان عظیم الشان نشانیوں میں سے ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حقانیت و صداقت،عند اللہ آپ کی عظیم قدر ومنزلت،اللہ کی قدرت بے پایاں،اور اللہ عز وجل کے اپنے تمام مخلوقات پر عالی وبلند ہو نے پر دلالت کرتی ہیں،ارشاد باری ہے:
Flag Counter